کل کتابیں: 9180
القراءه الواضحه {الجزء الثالث} Al-Qiraat ul Wajiha-3
مولانا وحید الزماں قاسمی کیرانوی رح استاذِ حدیث و ادب عربی و معاونِ مہتمم دارالعلوم دیوبند
سیرت کے سنہرے نقوش (دوسرا ایڈیشن)
مفتی رضوان نسیم قاسمی
سیرت کے موضوع پر مختصر مگر جامع اور مستند کتاب "سیرت کے سنہرے نقوش" (دوسرا ایڈیشن) مرتب: مفتی رضوان نسیم قاسمی (استاذ فقہ و افتاء معہد الدراسات العلیا،پھلواری شریف پٹنہ) صفحات:104،قیمت:100روپے،ہول سیل:50روپے انڈین نمبر : 8986305186 نیپالی نمبر : 9809191037 {مقدمہ} ألحمد للہ حمدا موافیا لنعمہ،مکافیا لمزیدہ،والصلوۃ والسلام علی سیدنا محمد و آلہ و صحبہ و جنودہ۔ پیغمبر اسلام تمام انسانیت کے لئے نمونۂ کامل اور مشعلِ راہ ہیں؛اسی لئے اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو”رحمۃ للعالمین“ کا لقب دیا ہے،اس کا تقاضا یہ ہے کہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی امت میں سے ہر ایک امتی کے دل میں رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی ایسی محبت بسی ہوئی ہو جو تمام محبتوں سے فائق ہو،ایسی محبت ہو جو اس کے رگ و ریشہ میں سمائی ہوئی ہو،ایسی محبت ہو کہ خدا کے بعد اس درجہ کی محبت میں کوئی شریک نہ ہو،ایسی محبت ہو جو اپنی ذات،اپنی اولاد اور اپنے ماں باپ سے بھی بڑھ کر ہو،ایسی محبت ہو جس میں وارفتگی،جاں نثاری،فدائیت اور خود سپردگی ہو،ایسی محبت ہو جس کا سایہ محبوب کے تمام متعلقین تک وسیع ہو،ایسی محبت ہو کہ اس کے لئے اپنی رگِ گلو کو کٹانا،اپنے ماں باپ اور اپنی اولاد کو نچھاور کرنا اور اپنی عزت و آبرو کو تختۂ دار پر چڑھانا آسان ہو لیکن کسی بھی قیمت پر اپنے آقا سے تعلق اور احترام و محبت سے محرومی گوارہ نہ ہو۔ اور بلاشک وشبہ اس درجہ کی محبت اور عظمت اس وقت تک پیدا نہیں ہوسکتی جب تک کہ کوئی شخص آپ صلی الللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کا مطالعہ نہ کرے؛اس لئے کہ جب تک انسان کسی کی شخصیت،اس کی پاکیزہ حیات اور اس کے کردار کی عظمت سے واقف نہ ہو؛ نہ اس کے دل میں حقیقی معنوں میں اس شخص کی عظمت جاگزیں ہوسکتی ہے اور نہ ہی اس کی سچی محبت پروان چڑھ سکتی ہے۔ {سیرت کی تعریف} سیرت کے لغوی معنی کسی کام کا طریقہ،کسی کام کو اختیار کرنے کے انداز اور اسلوب کے ہیں،نیز عربی زبان میں کسی شخص کا طرزِ زندگی،اس کی خصلت و عادت اور اس کے کردار و اخلاق کے لئے بھی سیرت کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے،البتہ شریعت کی اصطلاح میں لفظ سیرت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کے ساتھ خاص ہے،ابتدائی دور میں لفظ سیرت کا اطلاق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس طرزِ عمل کے لئے کیا جاتا تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلموں سے معاملہ کرنے،غزوات اور صلح و معاہدات میں اپنایا تھا، بعد کے ادوار میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت سے لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک کے ان تمام امور پر لفظ سیرت کا اطلاق ہونے لگا جن کا تعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی،صحابۂ کرام،اہل بیت اور آل عظام سے ہو۔ {سیرت کے مصادر وماخذ} بنیادی طور پر سیرت کے تین ماخذ ہیں: اول،کتاب اللہ:-چنانچہ معراج،ہجرت،غزوۂ بدر،غزوۂ احد،غزوۂ احزاب،صلح حدیبیہ،فتح مکہ،غزوۂ بنی قریظہ،کفار ومنافقین کا اسلام کے ساتھ سلوک،مسلمانوں اور یہودیوں کے روابط،مسجد ضِرار اور سیرت کے بہت سے اہم اور جزوی واقعات پر قرآن مجید کے بیان سے روشنی پڑتی ہے۔ دوسرے،احادیث:-یہ سیرت کا سب سے بڑا ماخذ ہے،چنانچہ خود محدثین بھی اپنی کتابوں میں مغازی کا مستقل باب قائم کرتے ہیں،جن میں مختلف واقعات نقل کئے جاتے ہیں اور اہل سیر انہیں کو تاریخی ترتیب سے مرتب کردیتے ہیں۔ تیسرے،تاریخی روایات:-ان سے عموما تاریخی پس منظر معلوم کرنے میں مدد لی جاتی ہے،مثلا بعثت کے وقت عربوں کے حالات،روم و ایران اور دوسرے ممالک کا حال،مدینہ میں یہودیوں کی تاریخ،اسلام سے پہلے عربوں کے رسوم و عادات اور قبائل کے باہمی روابط وغیرہ۔ {سیرت کی تدوین} سیرت کی تدوین کس طرح ہوئی؟اس کا جواب یہ ہے کہ حدیث کی تدوین ہی دراصل سیرت کی تدوین ہے اور تدوین حدیث کے موضوع پر اردو اور عربی میں بہت کچھ لکھا جاچکاہے؛اسی لئے علوم و فنون کی تاریخ لکھنے والوں نے تدوین سیرت پر علاحدہ سے نہیں لکھاہے۔ {سیرت کے مطالعہ کی ضرورت و اہمیت} علامہ ابن القیمؒ سیرت کے مطالعہ کی ضرورت و اہمیت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ: ”جب دونوں جہاں کی نیک بختی وسعادت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی ہدایت و رہنمائی پر مبنی ہے،تو جو شخص بھی نیک بختی و سعادت کا طلب گار ہو اور نجات کی خواہش رکھتا ہو؛اس کے لئے واجب اور ضروری ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی ہدایت،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احوال سے باخبر ہو،تاکہ وہ جاہلوں کی جماعت سے نکل کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متبعین اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جماعت میں داخل ہوجائے“۔ فقیہ العصرمولاناخالد سیف اللہ صاحب رحمانی مطالعۂ سیرت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں: ”الغرض! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و اتباع کے لئے،ایمان کی حفاظت کے لئے،مطلوبہ محبت و احترام سے اپنے دل و دماغ کو معمور رکھنے کی غرض سے اور اعداءِ اسلام کی فتنہ سامانیوں اور قلمی شرانگیزیوں سے بچنے کے لئے سیرت نبوی کا مطالعہ وقت کی نہایت ہی اہم ضرورت ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،اس لئے مسلم نوجوانوں کو خاص کر سیرت کی کتابیں پڑھنی چاہئے اور مسلم انتظامیہ کے تحت قائم تعلیم گاہوں کے ذمہ داروں کو اس کا اہتمام کرنا چاہئے کہ وہ سیرت کی کوئی مناسب کتاب ضرور اپنے بچوں کو پڑھائیں“۔ {سیرت کاموضوع} فقیہ العصرمولاناخالد سیف اللہ صاحب رحمانی فرماتے ہیں: ”سیرت کا موضوع ایک سدا بہار موضوع ہے جس کی رعنائی اور گل فشانی نہ ختم ہوئی ہے اور نہ قیامت تک ختم ہوگی،دل و دماغ کو مسخر کرنے والے خطیبوں کے لئے یہی جانِ خطابت ہے،نامور مصنفین کے ذوق تحقیق اور طرزِ نگارش کے لئے یہی أوجِ کمال ہے،اسی لئے مشاہیر علماء میں شاید ہی کوئی عالم ہو جس نے براہ راست یا بالواسطہ پوری سیرت یا اس کے ایک حصہ کو اپنا موضوع سخن نہ بنایا ہو“۔ ڈاکٹر محمود احمد غازی فرماتے ہیں: ”علم سیرت ایک لامتناہی اور متلاطم سمندر ہے،علم سیرت محض ایک شخصیت کی سوانح عمری نہیں ہے،بلکہ یہ ایک تہذیب،ایک تمدن،ایک قوم،ایک ملت اور ایک الٰہی پیغام کے آغاز اور ارتقاء کی ایک انتہائی اہم اور دلچسپ مفید داستاں ہے۔ {پیش نظر کتاب کی تالیف کا سبب} کسی مستشرق نے نہایت قیمتی بات کہی ہے کہ: ”رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سیرت نگاروں کی قطار اور فہرست اگرچہ بہت طویل ہے،مگر اس میں جگہ پانا خوش نصیبی کی بات ہے“۔ یہی وجہ ہے کہ سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ سے اہل علم اور اصحاب فکر و نظر کا محبوب موضوع رہا ہے،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ پر جتنا کہا گیا ہے اور جس قدر لکھا گیا ہے کسی اور شخصیت یا مذہبی پیشوا پر اس کا ہزارواں حصہ بھی توجہ نہیں دی گئی ہے،اسی سعادت اورخوش نصیبی کو پانے کے لئے زیر نظرکتاب ترتیب دی گئی ہے۔ { سیرت کے سنہرے نقوش کی اہم خصوصیات} کتاب کے آغاز(مقدمہ)میں سیرت کی تعریف،سیرت کے بنیادی مصادر،سیرت کی تدوین،مطالعۂ سیرت کی اہمیت و ضرورت اور موضوع سیرت کی حلاوت پر مختصر گفتگوکی گئی ہے۔ (1) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی و مدنی زندگی کے مختصرحالات تحریرکئے گئے ہیں۔ (2) خانوادۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ہر فرد کا مختصر تعارف ولدیت،تاریخ ولادت اور تاریخ وفات کے ساتھ تحریر کیا گیاہے۔ (3) مشکل ناموں کے صحیح تلفظ کی صراحت کی گئی ہے۔ (4) تاریخ لکھتے وقت مقدور بھر صحیح اقوال لکھنے کا التزام کیا گیا ہے۔ (5) غزوات کے تذکرہ میں اس غزوہ کی تاریخ،جائے وقوع،غزوہ کا سبب اور نتیجہ،مسلم و غیرمسلم کی تعداد اور شہداء ومقتولین کی تعداد کی بھی صراحت کی گئی ہے۔ (6) ہر بات ایک سے زائد معتبرکتابوں کے حوالہ سے نقل کی گئی ہے۔ (7) ایسی کوشش کی گئی ہے کہ مدارس و مکاتب کے سیرت مضمون میں یہ کتاب شاملِ نصاب ہوسکے اور سیرت سے متعلق اہم سوالات کے حل کے لیے جامع و مدلل مصدر و ماخذ بن سکے۔ {سیرت سے راقم الحروف کا قلبی تعلق} پیش نظرکتاب کی ترتیب کے دوران جن لمحات میں میری زبان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تذکرہ سے تر رہتی تھی وہ لمحات میرے لئے بہت ہی قیمتی ہیں،وہ ساعات میں کیسے بھول سکتا ہوں جن میں میرا دل آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد میں دھڑکتا رہتا تھا،ان گھڑیوں کا لطف مجھے آج بھی یاد ہے جن میں میرا دماغ ہر وقت حبیب خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے سنہرے نقوش کے بارے میں سوچتا رہتا تھا،ان شب و روز کو میں اپنی زندگی کی بیش قیمت ساعتیں سمجھتا ہوں جن میں میرا ہاتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے احوال لکھنے کے لئے جنبش کرتا رہتا تھا،اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ راقم الحروف کی اس قلبی کیفیت کو آخری سانس تک قائم رکھیں اور میری خطاؤں اور کوتاہیوں کو معاف کرتے ہوئے اس کتاب کو قبولیت سے نوازیں،نیز قارئین سے گزارش ہے کہ اس کتاب میں اگر کوئی غلطی دیکھیں تو راقم الحروف کو ضرورمطلع فرمائیں۔ دعاؤں کا طالب: مفتی رضوان نسیم قاسمی (استاذ فقہ و افتاء معہد الدراسات العلیا،پھلواری شریف پٹنہ) انڈین نمبر : 8986305186 نیپالی نمبر : 9809191037
صدائے طالبات
مفتی رضوان نسیم قاسمی
طالبات کے لئے تقاریر و مکالمات اور اناؤنسری کی منفرد کتاب "صدائے طالبات" (تیسرا ایڈیشن) مرتب: مفتی رضوان نسیم قاسمی (استاذ فقہ و افتاء معہد الدراسات العلیا پھلواری شریف پٹنہ) صفحات:80،قیمت:80روپے،ہول سیل:40روپے انڈین نمبر : 8986305186 نیپالی نمبر : 9809191037 {مقدمہ} عورت جس مرحلہ میں بھی ہو وہ مرد کی توجہ کا مِحور اور مرکز ہوتی ہے،عورت جب بیٹی کے روپ میں ہوتی ہے تو وہ اپنے والدین کی آنکھوں کا تارا اور دل کا قرار ہوا کرتی ہے،عورت جب بہن کے روپ میں ہوتی ہے تو وہ اپنے بھائی کے لیے باعثِ افتخار اور اس کی عزت ہوا کرتی ہے،عورت جب بیوی کے روپ میں ہوتی ہے تووہ اپنے شوہر کی زندگی کا سب سے قیمتی تحفہ ہوا کرتی ہے،عورت جب ماں کے روپ میں ہوتی ہے تو وہ اولاد کے لیے شجر سایہ دار،پیکرِ محبت اور شفقت کا مجسمہ ہوا کرتی ہے،کسی شاعر نے کیا ہی خوب کہاہے: حیاء کا آئینہ ہے اور وفا کی جان ہے عورت ہمارے گھر کی رونق زندگی کی شان ہے عورت بنادیتی ہے گھر کو رشک جنت یہ سلیقے سے مکمل زندگی کی شان ہے عرفان ہے عورت مگرایک بیٹی رحمت اسی وقت بن سکتی ہے جب کہ اس کا قلب اسلامی تعلیمات کی روشنی سے منور ہو،وہ فاطمی کردار وگفتار کا پیکر ہو،ایک عورت مرد کے لیے شریک حیات کی شکل میں روحِ حیات اور تسکینِ خاطر کا سبب اسی وقت ہوسکتی ہے جب کہ اس کا دل سیرت خدیجہؓ سے سرشار ہو،وہ ہر درد کا درماں اور مصائب کی گرم ہواؤں میں نسیم صبح کی صورت میں ایک مشفق ماں اسی وقت ثابت ہوسکتی ہے جب کہ اسکی گود بچے کے لیے پہلا اسلامی مکتب ثابت ہو،وہ اپنے بھائیوں کی محبتوں کا مرکز وملجا اسی وقت ہوسکتی ہے جب کہ اس کے جذبات و احساسات ویسے ہوجائیں جیسے حضرت عائشہ کے جذبات اپنے بھائی حضرت عبدالرحمن کے تئیں تھے۔ اور یہ ساری صفات ایک عورت میں اسی وقت پائی جاسکتی ہیں جب وہ زیور تعلیم وتربیت سے آراستہ وپیراستہ ہوں، الحمدللہ!اس کے لیے دنیا کے تمام ممالک اور تقریباً ہر اضلاع میں تدریس البنات کے ادارے قائم ہیں،جہاں دخترانِ قوم و ملت کو قرآن وحدیث کی تعلیمات سے روشناس کرایا جاتا ہے اور اسلامی فکر اور اسلامی منہج کے مطابق انھیں دینی و دنیوی دونوں تعلیم سے واقف کرایا جاتا ہے۔ راقم الحروف ایک مدت سے طالبات کے لیے ایک ایسی کتاب کی شدت سے ضرورت محسوس کررہا تھا جس میں اہم عناوین پر مشتمل تقاریر و مکالمات ہوں اور اس میں نظامت کے اسالیب بھی بیان کیے گئے ہوں،تاکہ اس کتاب کی روشنی میں طالبات انجمن اور دیگر پروگراموں میں اپنے خیالات اورمافی الضمیر کا کھل کر اظہار کرسکیں۔ اسی احساس کے پیش نظر اللہ تعالی کے نام اور اس کی توفیق سے بندہ نے زیر نظر کتاب ترتیب دی ہے جوآٹھ تقاریر،چھ مکالمات اور اناؤنسری کے مختلف اسالیب پر مشتمل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ کتاب طالبات کے لیے اپنی نوعیت کی منفرد اور مفید کتاب ثابت ہوگی۔ خوشی کے اس موقع پر رب العالمین کاشکر ادا کرنے کے بعد اپنے تمام اساتذۂ کرام کا نہایت شکرگزار ہوں جن کی دعاؤں کے طفیل راقم الحروف کو خدمتِ دین کا موقع میسر ہوا ہے،نیز ان تمام طالبات کا بھی احسان مند ہوں جنھوں نے اس کتاب کی طباعت کی طرف بندہ کی توجہ مبذول کرائی۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اس تالیف کو میرے اہل و عیال کی نجات کا ذریعہ اور خواتین اسلام بالخصوص مدارس اسلامیہ کی طالبات کے لیے مفیدبنائے۔آمین! دعاؤں کا طالب: مفتی رضوان نسیم قاسمی (استاذ فقہ وافتاء معہدالدراسات العلیا،پھلواری شریف پٹنہ) انڈین نمبر : 8986305186 نیپالی نمبر : 9809191037
بچوں کی پیاری تقریریں
مولانا سالم انظر قاسمی
Bachon ki Piyaari Taqreeren
نغمات بے مثال
مولانا سالم انظر قاسمی
Naghmaat e be Misaal
كتاب الفرائض - آسان سراجی
حضرت مفتی سید محمد سلمان منصورپوری صاحب مدظلھ
Kitab ul Faraaiz - Aasan Siraaji
MERE HAZRATH MADNI
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحب کاندہلویؒ ، مرتب : مولانا محمدمصعب صاحب
میرے حضرت مدنی - حالات و واقعات شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ
افادات فاروقی - جلد 01 , 02
حضرت مولانا شاہ فاروق صاحب سکھرویؒ
Ifaadat e Farooqi - 1 , 2
افادات فاروقی - جلد 03 , 04
حضرت مولانا شاہ فاروق صاحب سکھرویؒ
افادات فاروقی - جلد 05
حضرت مولانا شاہ فاروق صاحب سکھرویؒ
افادات فاروقی - جلد 06
حضرت مولانا شاہ فاروق صاحب سکھرویؒ
افادات فاروقی - جلد 07
حضرت مولانا شاہ فاروق صاحب سکھرویؒ
افادات فاروقی - جلد 08
حضرت مولانا شاہ فاروق صاحب سکھرویؒ
افادات فاروقی - جلد 09
حضرت مولانا شاہ فاروق صاحب سکھرویؒ
Ifaadaat e Farooqi - 09
القراءۃ الواضحۃ {الجزء الثاني} Al-Qiraat ul Wajiha-:2
مولانا وحید الزماں قاسمی کیرانوی رح
https://youtube.com/@mohdmoosa1786?si=mr0ewwJeRHO7IEjM
KHUTBAT E HAKEEM UL ISLAM - VOL 01
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمیؒ
خطبات حکیم الاسلام - 01
خطبات حکیم الاسلام - جلد 02
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمیؒ
KHUTBAT E HAKEEM UL ISLAM - 02
خطبات حکیم الاسلام - جلد 03
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمیؒ
KHUTBAT E HAKEEM UL ISLAM - 03
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_04
حکیم
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_05
حکیم
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_06
حکیم
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_07
حکیم
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_08
حکیم
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_09
حکیم
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_10
حکیم
KHUTBAT_E_HAKEEM_UL_ISLAM_VOL_11
حکیم
خطبات حکیم الاسلام - جلد 12
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمیؒ
KHUTBAT E HAKEEM UL ISLAM - 12
القراءۃ الواضحہ {الجزء اول} Al-Qiraat ul Wajiha-:1
مولانا وحید الزماں قاسمی کیرانوی رح استاذِ حدیث و ادب عربی و معاونِ مہتمم دارالعلوم دیوبند
ادب https://youtube.com/@mohdmoosa1786?si=mr0ewwJeRHO7IEjM
کتاب الصلوٰۃ من الہدایۃ (اردو)
غازی احمد
کتاب الزکاۃ من الہدایۃ (اردو)
غازی احمد