دوران سفر زہرخورانوں سے ہوشیار

سنوسنو!!

دوران سفر زہرخورانوں سے ہوشیار

(ناصرالدین مظاہری)

بھارت کے عام ریلوے اسٹیشنوں پر عموما یہ اعلان ہوتا رہتا ہے کہ" کسی بھی اجنبی سے کوئی چیز نہ کھائیں ،اجنبی سامان نہ اٹھائیں ، ہوشیار رہیں وغیرہ وغیرہ" اس اعلان کے باوجود بس اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں اور خاص کر دوران سفر زہر خورانوں کا گروہ اپنا کام کرجاتا ہے ، یہ گروہ نہایت ہی میٹھی زبان میں بڑی خوش اخلاقی کے ساتھ کوئی بھی چیز پیش کرتاہے اور مسافر ان کے دھوکے اور جھانسے میں آکر یا تو وہ چیز کھالیتا ہے یا بیڑی ،سگریٹ ، پان ، پڑیا ، چائے اور کوئی دیگر چیز کھالیتا ہے ، ان چیزوں میں یہ گروہ زہر یا بے ہوش کرنے والی چیز ملاکر بڑی آسانی سے اپنا شکار بنالیتا ہے، سامان لوٹ لیتا ہے، موبائل چھین لیتا ہے، اغوا بھی کرسکتا ہے اور اس طرح کے واقعات آئے دن سننے میں آتے رہتے ہیں۔

مجھے یاد آیا ایک بار میں حرم مکی میں تھا میرے پاس کئی طرح کی دوائیں احتیاطا موجود تھیں، ایک ساتھی سے کہا کہ کسی کو کھانسی ،زکام ، نزلہ، بخار یا تھکاوٹ کا احساس ہو تو میرے پاس دوا موجود ہے ان صاحب نے برجستہ کہا کہ یہاں ہرگز کسی کو کوئی دوا مت دینا کیونکہ یہاں کی حکومت صرف اصولوں پر چلتی ہے ،خدا نخواستہ وہ شخص دوا کھانے کے بعد مزید بیمار ہوگیا اور تفتیشی عملہ نے دوران تفتیش جان لیا کہ اس کو آپ نے دوا دی ہے تو وہ آپ کو ہی پکڑلیں گے ، آپ سے ڈاکٹری کے کاغذات طلب کرسکتے ہیں، دوا کے بارے میں پوچھ تاچھ کرسکتے ہیں اور جیل پہنچا سکتے ہیں۔

سفر کے دوران آپ کو بالکل بیدار ،حاضر دماغ، ہوشیار اور خبردار رہنا چاہئے ،اپنے سامان کے ساتھ اپنی حفاظت بھی آپ ہی کی ذمہ داری ہے ، جگہ جگہ لکھا رہتا ہے کہ آپ اپنے سامان کی خود حفاظت کریں اس کے باوجود ہم حکومت کے رحم وکرم پر اپنا سامان چھوڑ دیتے ہیں۔بہت بار ایسا ہوتا ہے کہ کسی اجنبی نے آپ سے کہا کہ میرا بیگ دیکھتے رہنا میں پانی پی کر آتا ہوں ، آپ کو کیا پتہ ہے کہ اس بیگ میں کیا ہے، کسی بھی غیرقانونی چیز کے ہونے سے آپ انکار بھی نہیں کرسکتے ، اگر اس دوران تفتیشی عملہ آگیا تو وہ بھی یہی سمجھے گا کہ بیگ آپ کا ہے اور آپ ماخوذ ہو جائیں گے۔

مجھے اپنے ہی کئی اہل تعلق کے واقعات یاد ہیں جن کو بیڑی پلاکر لوٹ لیا گیا اور انھیں جب ہوش آیا تو کہیں سے کہیں پہنچ چکے تھے۔

کل ہی ایک ویڈیو میرے پاس کسی نے واٹسپ پر بھیجی جس میں کسی پولیس نے ایک مجرم کو پکڑا ہوا ہے اور پوچھ تاچھ کررہی ہے کہ وہ کیسے کھانے کی چیزوں میں نشہ آور چیز ملاتا ہے چنانچہ اس شخص نے ایک کھجور پھاڑ کر اس میں دو تین ٹیبلیٹ تر کرکے رکھ کر کھجور کو پہلے کی طرح کردیا اور کہا کہ اس طرح رمضان میں افطار کے وقت لوگوں کو کھلا کر ان کا سامان وغیرہ لوٹ لیتاہوں۔

شعبان و رمضان اور شوال یہ تینوں مہینے علماء وطلباء کے لئے خاص کرسفر کے ہوتے ہیں ، علماء فراہمی سرمایہ کے لئے اور طلبہ تعلیم کے سلسلہ میں بکثرت سفر کرتے ہیں بہت ممکن ہے کہ خوش اخلاقی کا لیبل لگائے ، اسلامی لباس میں ملبوس یہ گروہ آپ کو اپنا شکار بنالے محض آپ کی ذرا سی کوتاہی اور غفلت کی وجہ سے۔

اس سلسلہ میں خوب ہوشیار رہیں ، نہ اپنی کوئی چیز کسی کو کھلائیں نہ کسی کی کوئی چیز کھائیں ، کھلانے میں احتیاط اس لئے کہ اگر کوئی غلط شخص ہوا اور اس نے بیمار ہونے کا ڈھونگ رچایا تو سبھی گواہی دیں گے کہ آپ نے کچھ کھلایا تھا اب آپ کیسے یقین دلائیں گے کہ آپ کی چیز نشہ سے پاک ہے ، آپ بالکل قابل اعتبار ہونے کے باوجود اس چکر میں آپ تھانے تک پہنچ سکتے ہیں اور اگر تھانے دار متعصب ہوا تو جیل بھی بھیج سکتا ہے کیونکہ اب ملک کی فضا مسموم ہوچکی ہے اور انصاف لباس دیکھ کر ، نام پوچھ کر ، دھرم جان کر اور شکل دیکھ کر کیا جانے لگا ہے ، پہلے قانون شکنی جرم تھا اب قانون شکنی کرنے والوں کے ساتھ بھی بھید بھاؤ کا مزاج بنتا جارہا ہے۔

(بائیس رجب المرجب چودہ سو چھیالیس ھجری)

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H