مادر علمی مہپت مئو کے قیمتی لمحات!
اظفر منصور
پرانے رفیقوں سے ملاقات گویا کتاب حیات کے ان اوراق کو پھر سے پڑھنے جیسا ہے جن پر وقت نے یادوں کی خوشبو نچھاور کی ہو۔ یہ ملاقات ایک ایسا لمحہ ہے جہاں دل کی پرانی دھڑکنیں نئے جذبات کے ساتھ جاگتی ہیں، اور باتوں کے سائے میں ہنسی و قہقہہ اور آنسو و افسردگی کے ساتھ پژمردگی بھی اپنی جگہ بنا لیتی ہے۔ پرانے دوستوں کی معیت وہ آئینہ ہے جس میں ہم اپنے ماضی کو صاف دیکھ سکتے ہیں اور جان سکتے ہیں کہ وقت نے ہمیں کیسے تراشا ہے۔ پرانے رفقاء کی سنگت ماضی کے وہی خوش بخت لمحات کا مکرر لوٹنا ہے جو کبھی تلخ و شیریں مجلسوں کا حصہ ہوتے تھے۔ "لا عیش مع فراق الاحبہ " شب و روز کی رونقیں بدلتی رہتی ہیں، ماہ و سال کی فرقتیں مٹتی رہتی ہیں، ایک کی جگہ دوسرے لیتے رہتے ہیں مگر یہ رفیق جنہیں ہم واقعی بلا تفریق جونئیر و سینئر رفیق کہتے ہیں نہیں بدلتے، ان کے قلوب ماضی کی تلخیوں پہ نوحہ کرتے ہیں اور نہ ہی حال کے کسی ترش رویوں پر جنجال کا شکار ہوتے ہیں۔ دراصل یہ شب ہجراں میں چغلی کرنے والی ان ہلکی پھلکی ماضی کی یادوں کا کمال ہے جس سے رہ رہ کر تبسم کے ببولے پھوٹتے ہیں۔
انہیں عظیم و بے غرض یادوں کا تقاضا ہے کہ باہم مل جل کر انہیں قوت بازو عطا کیا جائے، جس کے سہارے یہ تعلقات کی مضبوطی، کیفیات کی ترتیبی اور انس و مواخات کی استواری کا سبب بنیں، کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو زیست نامہ شاید ایک ادھوری داستان رہ جائے۔ چنانچہ شکریہ نظیر کفیل اور صہیب عالم رفیقان و عزیزان کا کہ مادر علمی معہد سیدنا ابی بکر الصدیق ؓ میں منعقدہ حفظ حدیث و مکالمہ کے مسابقہ میں دعوت ِشرکت دی، ہمارا مختصر قافلہ (برادر ارقم سندیلوی، برادر رافد مغل، برادر تابش حسن، اور اظفر منصور) مادر علمی میں پہنچا، برادر ارقم کو تو یہ اعجاز حاصل ہوا کہ وہ صدر بزم مولانا خالد غازی پوری صاحب ندوی و مولانا ابوبکر صدیق صاحب ندوی (نگراں اظفر منصور) کے ساتھ گاڑی میں مہپت مئو جائیں، لہذا وہ عصر بعد جبکہ ہم تین احباب بوقتِ عشاء دوران مسابقہ پروگرام ہال پہنچے۔ رنگ برنگی نسخ و نستعلیق اور رقعہ و کوفی خوشدل و خوشخط تحاریر، مصنوعی مگر جاذب نظر پھولوں کی لڑیاں، میز پر رکھے گلدستے کی کھلتی حسین کلیاں، مساہمین کا عزم مسابقت و تیاریاں، وقفے وقفے سے بھاگتے اور بہکتے سامعین طلباء ساتھیوں پر اراکین جمعیۃ الاصلاح کی محبت آمیز سختیاں، صدر جلسہ، حضرات حکم، اساتذہ کرام کی مبارک تشریف آوری سے نور و نکہت کی گلکاریاں لائق دید تھیں۔
اختتام بزم و رخصت مہمان کے بعد میزبان نے دوسری نشست میں ہم تمام ( ارقم، رافد مغل، نضیر کفیل، صہیب عالم، عثمان افضل، محمد اظہار، لطف اللہ، یاسر الحسن وغیرہ) کھانے کے دسترخوان پر جلوہ افروز ہوئے، سامنے سجے مختلف النوع اشیاء خوردونوش نے لذت کام و دہن کو دو بالا کر دیا، ہلکی ہلکی ہنسی و تفریح اور گفتگو و مذاق کے ساتھ بالآخر دسترخوان صاف نظر آیا، پھر سب یکے بعد دیگرے اٹھتے گئے۔ چہل قدمی کے لیے باہر نکلے تو بعض احباب سے ملاقات اس قدر طویل ہوتی گئی کہ ادھر وہ چائے جو ابھی بن ہی رہی تھی ٹھنڈی ہو کر ناقابلِ شراب ہو چکی تھی، نضیر بھائی کی محبت کا شکریہ کہ انہوں نے ہمارے لیے دوبارہ چائے بنوائی اور لطف و کرم سے گرانبار کر دیا۔
چونکہ جمعہ کی رات تھی، موسم خوشگوار تھا تو طلباء پارکوں میں لگے گلاب و نسترن اور گیندا و چمبیلی کی بھینی بھینی خوشبوؤں سے لطف لیتے ہوئے موسمی کھیل بیڈمنٹن سے لطف اندوز ہو رہے تھے، موقع کی مناسبت سے ہم لوگ بھی شریک انجمن ہو کر ماضی کی یادوں میں کھونے کی کوشش کرنے لگے، کچھ لمحے کھیلنے کے بعد ہم لوگ دوبارہ مجلس بنا کر مہمان خانہ میں بیٹھ گئے، مختلف طرح کی باتیں ہوتی رہیں۔ وہ باتیں کیا تھیں ماضی، یاد اور لمحہ کے میٹریل سے تیار ایک زور اثر خنجر بلکہ نمک میں پسا ہوا نشتر تھا، جس کا درد ہمیں اس مشہور شعر کا مصداق بنا رہا تھا کہ
یاد ماضی عذاب ہے یار
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
بات سے بات نکلتی رہی اور احساس ہی نہیں ہوا کہ کب گھڑی میں عرصہ دراز سے رہائش پذیر سب کی محبوب نظر، دھڑکن قلب و جگر، قدرے پستہ قد و موٹے ڈیل ڈول والی سوئی اپنی سہیلیوں کے ہمراہ 02:30 پر جا ٹہری ہے، بلکہ مزید تیز رفتاری سے آگے بھاگنے کو ہے، مگر اس کے باوجود آنکھوں کی جرأت دیکھئے کہ انہیں نیند کی تلاش ہے اور نہ ہی اونگھ و جھپکی کا خوف، ذہن و عقل کو بھی داد دیجئے کہ مائل بہ صبح شب بھی مکمل مستعد و حاضر ہے، بلکہ مشکوۃ جلد اول کے باب”باب القضا والقدر“ کی پر پیچ وادیوں میں صحرا نوردی کے لیے زین کس چکی ہے۔ گفتگو کا سلسلہ دراز ہوتا رہا، رافد بھائی تقدیر مبرم و معلق کی دیواریں منہدم کرتے ہوئے نضیر و اظفر کو زخمی کرتے رہے، درمیان درمیان میں صہیب بھائی اپنی گہری بولیوں سے لطف دوبالا کرتے رہے، اور ارقم بھائی!.... یہ تو گیارہ ہی ببجے شدت تھکن کی وجہ سے سو چکے تھے، نضیر بھائی اور ہم نے مبرم و معلق کی کئی کئی مثالیں دیں اور منہدم شدہ دیوار کو قائم کرنا چاہا مگر وا حسرتا۔
خیر اس نازک موضوع پر خوب اچھی، علمی، معلوماتی اور تحقیق و ثبوت سے مزین ہنسی آمیز بحث نے کافی کچھ سکھایا اور سمجھایا بلکہ اس رات اس رات کو عظیم و یادگار رات بنایا۔ آخر مجلس ختم ہوئی وہ بھی اس بات پر کہ اس موضوع پر از سر نو مطالعہ کیا جائے گا ان شاءاللہ۔ اب رات کے تقریباً سوا تین بج رہے تھے، فیصلہ ہوا کہ کچھ دیر نیند لی جائے تاکہ فجر کی بیداری باعث دشواری نہ ہو۔ دوسرا دن چونکہ جمعہ کا دن تھا، اس لیے کچھ طلباء صبح سے ہی طہارت و نظافت میں مشغول تھے تو کچھ وسیع و عریض میدان کی زینت اپنے متنوع کھیلوں سے بڑھا رہے تھے، ہم تمام کے ناشتہ وغیرہ سے فارغ ہوتے ہوئے ساڑھے گیارہ بج چکے تھے، کچھ دیر ساتھیوں کے ساتھ بطورِ خاص ذیشان و انس صاحبان کی نوازشات کے ساتھ گزر رہی تھی کہ بالآخر جمعہ کا وقت بھی ہو گیا، استاذی مولانا اسماعیل صاحب ندوی کا بیان جوکہ خالص سماجی و اصلاحی ہوتا ہے شروع ہوا، پرانی یادوں کا بندھن پھر سے کھل گیا، تمام مناظر آنکھوں کے سامنے پھرنے لگے۔ جمعہ کے بعد پھر ساتھیوں سے ملاقات کے بعد مولانا اسماعیل صاحب سے ملاقات کی، مولانا چونکہ ہم لوگوں کے ذہن و مزاج سے واقف ہیں اسی وجہ سے عین ضرورت کے مطابق نصیحت فرمائی، جس میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ "اگر کسی کے اندر صلاحیت نہ ہو تو کوئی مسئلہ ہی نہیں وہ کوشش کرے، حاصل کرے، مگر جو باصلاحیت ہوں، عقل و فہم رکھتے ہوں انہیں چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں، تعمیری امور پہ توجہ دیں وغیرہ وغیرہ۔ " مولانا امتیاز صاحب ندوی سے بھی مفید تر گفتگو ہوئی، اس درمیان نضیر بھائی، صہیب بھائی عثمان بھائی وغیرہ دسترخوان لگا کر انتظار کرتے رہے، اس زحمت کے لیے انہیں معذرت پیش کرتے ہیں، ظہرانہ بھی عشائیہ کی طرح الحمدللہ خوب سے خوب تر رہا۔ اب وہ وقت بھی قریب آ چلا تھا جب ہمیں ندوہ کے لیے قصد واپسیں کرنا تھا، لہذا عصر بعد فوٹوگرافی و سیلفی بازی کے بعد بالآخر نے اجازت چاہی، پورے مدرسہ پر ایک حسرت بھری نگاہ ڈالی اور رخصت ہو گئے۔
چین سے بیٹھنے دے گی نہیں ہم دونوں کو
تجھ کو یہ شوخی تیری، مجھ کو یہ وحشت میری
8738916854
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H