Article Image

◆☜ قسط نمبر (۲۷)


╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮
احسان
╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯
قسط نمبر (۲۷)
✉️ یتیموں کے ساتھ، احسان ✉️


زیربحث آیت؟ اِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُبِالْعَدْلِ

☜? جس بچہ کے سر سے بچپن میں باپ کا سایہ اٹھ جاتاہے، اس کے نازک دل پر جو گذرتی ہے اُسے کوئی اور محسوس نہیں کرسکتا، اب ایسے ٹوٹے ہوئے معصوم دل کو جو آگے بڑھ کر ڈھارس دلادے، اور اس یتیم بے سہارا کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھ دے، ایسا شخص اللہ تبارک وتعالٰی اور پیغمبرعلیہ السلام کی نظر میں انتہائی قابل قدر اور لائق تعریف قرار پاتاہے، قرآن کریم میں جابجا یتیموں کے ساتھ حسنِ سلوک کی تعلیم دی گئی اور ان کی حق تلفی سے منع کیا گیا ہے، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یتیموں پر شفقت کرنے پر بڑی بشارتیں سنائی ہیں، اس سلسلہ کی چند احادیث ملاحظہ ہوں
☜(۱) عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعَدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْه قَالَ، قاَلَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلیَّ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَكَافِلُ الْيَتِيْمِ فِی الْجَنَّةِ هٰكَذَا، وَأَشَارَ بِالسّبَّابَةِ وَالْوُسْطیٰ وَفَرَّجَ بَيْنَهُمَا
[ البخاری ۲/ ۸۸۸ رقم ۶۰۰۵ ابوداؤد ۲/ ۷۰۱ رقم ۵۱۵۰ الترمذی ۲/ ۱۳ رقم ۱۹۱۸ ]
◆☜ حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی درمیانی اور شہادت کی انگلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ میں اور یتیم کی پرورش کرنے والے دونوں جنت میں ایسے ساتھ ہوں گے جیسے یہ دونوں انگلیاں
☜(۲) عن ابن عباس رَضِيَ اللّٰهُ عَنْه أن النبي صَلیَّ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ، مَنْ قبَضَ يَتِيْماً بَيْنَ مُسْلِمِيْنَ إِلیٰ طَعَامِهٖ وَشَرَابهٖ أَدْخَلَهُ اللّٰهُ الْجَنَّةَ أَلْبَتَّةَ إلَّا أَنْ يَعْمَلَ ذَنْباً لاَيُغْفَرُ
[ سنن الترمذی ۲/ ۱۳ رقم ۱۹۱۷ الترغیب والترھیب مکمل ۵۴۵ رقم ۳۸۵۹]
◆☜ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص مسلمان والدین کے کسی یتیم بچہ کو اپنے ساتھ رکھ کر اسے کھلائے پلائے، تو اللہ تعالٰی اسے ضرور جنت میں داخل فرمائیں گے الایہ کہ کوئی ایسا گناہ کرے جو ناقابل معافی ہو
☜(۳) عن ابن عمر رَضِيَ اللّٰهُ عَنْه قَالَ، قاَلَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلیَّ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحَبَّ الْبُيُوْتِ إِلَی اللّٰهِ بَيْتٌ فِيْهِ يَتِيْمٌ مُكْرَمٌ
[ رواہ الطبرانی والأصبہانی فی الترغیب رقم ۱۹۹ کذا فی للمنذری الترغیب والترھیب ۵۴۵ رقم ۳۸۶۳ ]
◆☜ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالٰی کی نظر میں سب سے پسندیدہ گھر وہ ہے جس گھر میں کوئی یتیم بچہ اعزاز کے ساتھ رکھ جاتاہو
☜(۴) عن أبي هريرة رَضِيَ اللّٰهُ عَنْه عن النبي صَلیَّ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ بَيْتٍ فِي الْمُسْلِمِيْنَ بَيْتٌ فِيْهِ يَتِيْمٌ يُحْسَنُ إِلَيْهِ ، وَشَرُّ بَيْتٍ فِي الْمُسْلِمِيْنَ بَيْتٌ فِيْهِ يَتِيْمٌ يُسَاءُ إِلَيْهِ
[ ابن ماجہ ۲/ ۲۶۱ رقم ۳۶۷۹ الترغیب والترھیب مکمل ۵۴۵ رقم ۳۸۶۴]
◆☜ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مسلمانوں کے گھروں میں سب سے قابل تعریف وہ گھر ہے جس میں یتیم کے ساتھ احسان کا معاملہ کیا جاتا ہو اور سب سے بدترین گھرانہ وہ ہے جس میں یتیم کے ساتھ برا معاملہ کیا جاتا ہو
☜(۵) عن أبي أمامة رَضِيَ اللّٰهُ عَنْه أن رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلیَّ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ مَسَحَ عَلیٰ رَأسِ يَتِيْمٍ لَمْ يَمْسَحْهُ إلَّا لِلّٰهِ كَانَ لَهٗ فِيْ كُلِّ شَعْرَةٍ مَرَّتْ عَلَيْهَا يَدُهٗ حَسَنَاتٌ ، وَمَنْ أَحْسَنَ إِلیٰ يَتِيْمَةٍ أَوْيَتِيْمٍ عِنْدَهٗ كُنْتُ أَنَا وَهُوَ فِی الْجَنَّةِ كَهَاتَيْنِ، وَفَرَّقَ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطیٰ
[ مسنداحمد۵/ ۲۵۰ رقم ۲۲۰۵۳ الترغیب والترھیب مکمل ۵۴۶ رقم ۳۸۶۷]
◆☜ حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص صرف اللہ کو راضی کرنے کےلئے کسی یتیم کے سر پرشفقت کا ہاتھ رکھے تو اس کو ہر اس بال کے بدلہ میں جس پر اس کا ہاتھ گذرا ہے نیکیاں عطا کی جائیں گی اور جوشخص اپنے گھر میں رہنے والے یتیم بچے یا بچی کے ساتھ حسن سلوک کرے تو میں اور وہ جنت میں اس طرح ساتھ ہوں گے جیسے یہ دونوں انگلیاں درمیانی اور شہادت کی انگلی
◆☜ اور ایک روایت میں ہے کہ ایک مرتبہ مسجد نبوی میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک چھوٹے بچہ نے متوجہ کرتے ہوئے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! میں ایک یتیم بچہ ہوں اور میری ماں بیوہ ہیں آپ ہمیں اللہ کے عطا کردہ مال میں سے نوازیئے اللہ تعالٰی آپ کو خوب خوب اپنی رضا سے نوازیں گے پیغمبر علیہ السلام اس بچہ کے کلام سے بہت محظوظ ہوئے اور فرمایا کہ معلوم ہوتاہے کہ اس کی زبان سے کوئی فرشتہ بول رہاہے اور اس سے دو بارہ اپنی بات دہرانے کا حکم دیا، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمارے گھروں میں جو کچھ ہو وہ اس یتیم کےلئے لے آؤ! چنانچہ ایک مٹھی سے کچھ زائد غلہ دستیاب ہوا جو اسے دے دیا گیا اور حضرت نے فرمایا کہ جاؤ یہ تمہاری اور تمہاری والدہ کے صبح وشام کے کھانے کےلئے کافی ہے اور میں تمہارے حق میں خیرو برکت کی دعا کرکے تمہاری مدد کروگا وہ غلہ لے کر یتیم بچہ اپنے گھر کےلئے واپس ہوا جب مسجد کے دروازے پر پہنچا تو وہاں ایک صحابی حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے اس کی ملاقات ہوئی انہوں نے اس کے سر پر شفقت سے ہاتھ پھیرا یہ پتہ نہیں کہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے اسے کچھ دیا یا نہیں لیکن جب حضرت سعد پیغمبر علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضور نے ان سے پوچھا کہ میں دیکھ رہاتھا تم نے اس یتیم بچہ کے سر پر ہاتھ پھیرا تھا تو تمہیں ان تمام بالوں کی تعداد کے بقدر جہاں جہاں تمہارا ہاتھ پڑا ہے ایک ایک نیکی عطا ہوئی ہے
[ مکارم الاخلاق للطبرانی ۳۵۲]
◆☜ اسی طرح کی حدیثوں کی وجہ سے علماء نے یتیم پر دست شفقت رکھنے کو مستحب اور موجب اجر و ثواب قرار دیا ہے اور مواعظ کی کتابوں میں کئی ایسے واقعات منقول ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالٰی نے بعض لوگوں کو محض یتیم کے ساتھ حسن سلوک کی وجہ سے ہدایت سے سرفراز فرمایا اور خیر کی توفیق سے نوازا ہے
[ دیکھئے الترغیب والترہیب ۱۲۳ ۱۲۴]
✧═════•❁❀❁•═════✧
?☜ مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کیلئے ہمارا چینل جوائن کریں

╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮​
⛲⚖ اچھی اورسچی باتیں ⚖⛲
╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯
?




-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H