Article Image

◆☜ قسط نمبر (۲۶)

╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮
🌹 احسان 📚
╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯
🌸 قسط نمبر (۲۶) 🌸
✉️ لڑکیوں کے ساتھ احسان ✉️


💞 زیربحث آیت؟ اِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُبِالْعَدْلِ 💞
📚☜ سلسلہ نمبر (۳)
☜📚 عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْه قَال قَال رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلّی اللّٰه عَلَیْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ سَعیٰ عَلیٰ ثَلاَثِ بَنَاتٍ فَهُوَفِيْ الْجنَّةِ وَكَانَ لَهٗ كَأَجْرِ مُجَاهِدٍ فِیْ سَبِيْلِ اللّٰهِ صَائِماً قَائِماً 📚
[ رواہ البزار فی کشف الأستار رقم ۱۹۰۹ کذافی الترغیب والترھیب ۴۴۱ رقم ۳۰۵۴]
◆☜ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص تین لڑکیوں کی پرورش کرے تو وہ جنت میں جائے گا، اور اسے روزہ دار عبادت گذار مجاہد فی سبیل اللہ کے برابر ثواب ملے گا
📚 عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمَا قَال قَال رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلّی اللّٰه عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَتْ لَهٗ اُنْثیٰ فَلَمْ يَئِدْهَا وَلَمْ يُهِنْهَا وَلَمْ يُؤْثِرْ وَلَدَهٗ يَعْنِیْ الذُّكُوْرَ عَلَيْهَا اَدْخَلَهُ اللّٰهُ الْجنَّةَ 📚
[ سنن ابی داؤد ۲/ ۷۰۰ رقم ۵۱۴۶ سنن الترمذی ۲/ ۱۳ رقم ۱۹۱۲ نحوہ کذافی الترغیب ۴۴۲ رقم ۳۰۵۷]
◆☜ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس کے یہاں کوئی لڑکی ہو اور وہ نہ تو اسے زندہ درگور کرے نہ اس کو ذلت کی نظر سے دیکھے اور نہ لڑکوں کو اس لڑکی پر ترجیح دے تو اللہ تعالٰی اس کو جنت میں داخلہ عطا فرمائیں گے
◆☜ رحمت عالم، محسن انسانیت حضرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے درج بالا ارشادات بار بار پڑھے جانے کے قابل ہیں دیکھئے ان میں کس قدر عظیم تعلیم دی گئی ہے اور بچیوں کے متعلق کیسی شاندار بشارتیں سنائی گئی ہیں جو لڑکوں کی پرورش کے بارے میں منقول نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود لڑکیوں کے ساتھ سو یتلا برتاؤ ہمارے مسلم کہے جانے والے معاشرہ میں جاری ہے اور کہیں کہیں تو آخری درجہ کی جہالت دیکھنے میں آتی ہے کہ اگر کسی عورت کے یہاں کئی لڑکیاں پیدا ہو جائیں تو سسرال والے خواہ مخواہ اس عورت سے ناراض ہوجاتے ہیں اور شوہر صاحب کا بھی موڈ بگڑ جاتا ہے حالانکہ بچیوں یا بچوں کی پیدائش میں بے چاری ماں کا کیا قصور یہ تو صرف اللہ تعالٰی کی عطا ہے وہ جس کو چاہے جو چاہے عطا کرے اس میں اگر مخلوق کا اخیتار ہوتا تو جاہلوں کے معاشرہ میں کبھی کوئی لڑکی سرے سے پیدا ہی نہ ہونے دی جاتی مفسرین نے آیت (وَهُوَكَظِيْمٌ) کی تفسیر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ زمانۂ جاہلیت میں شوہر کو اپنی بیوی پر غصہ آتاتھا کہ اس نے لڑکی کو کیوں جنا اور لڑکا کیوں نہیں جنا؟ چنانچہ ایک مرتبہ ایک عورت کے یہاں بچی پیدا ہوئی اس نے اس کا نام ذلفاء رکھا تو بچی کے باپ نے اس عورت کو بچی پیدا کرنے کی پاداش میں چھوڑ دیا یہ دیکھ کر اس عورت نے چند اشعار پڑھے جن کا ترجمہ یہ ہے ذلفاء کے ابا کو کیا ہوا کہ وہ ہمارے پڑوس میں رہنے کے باوجود ہمارے پاس نہیں آتا وہ ہم سے اس لئے نارض ہے کہ ہم نے لڑکے نہیں جنے تو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ ہمیں (خدا کی طرف سے) جو عطا ہوتاہے ہم بس وہی لے لیتے ہیں
[ روح المعانی ۸/ ۹۴۹]
◆☜ احقر مرتب عرض کرتاہے کہ آج کے دور میں بچیوں کو ناپسند کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے خود ساختہ کمر توڑ رسومات کے ذریعہ بچیوں کی شادی کو ایک مشکل ترین معاملہ بنا دیا ہے آج تلک اور جہیز کے بے جامطالبات نے لڑکی کے والدین کو سخت بوجھل بنا رکھا ہے لڑکے والوں کا بس نہیں چلتا کہ وہ لڑکی والوں کو نچوڑ کر انہیں بالکل کھوکھلا کردیں اور اس کےلئے ایسے طور طریقے اپنائے جاتے ہیں کہ غیرت وحیا اپنا سرپیٹ لیتی ہے اس لئے ضرورت ہے کہ ہر قوم اور برادری کے سر براوردہ حضرات سر جوڑ کر بیٹھیں اور معاشرہ سے ظالمانہ مطالبات اور بے جا تکلفات کو مٹانے کی فکر کریں تاکہ ہمارے اندر سے زمانۂ جاہلیت کی علامتیں ختم ہوسکیں اور رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی انسانیت نواز تعلیمات گھر گھر میں عام ہوسکیں یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے
✧═════•❁❀❁•═════✧
📜☜ مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کیلئے ہمارا چینل جوائن کریں

╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮​
⛲⚖ اچھی اورسچی باتیں ⚖⛲
╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯
💕
🍃💕
💕✨💕
🍃💕🍃💕

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H