Article Image

بہرائچ فرقہ وارانہ فساد۔

بہرائچ میں گھر پہ چڑھ کر ہرا جھنڈا اتار کر بھگوا جھنڈا لہرانے والے مجرم کے قتل کے الزام میں پولیس نے کل عبدالحمید کو بھائیوں کے ساتھ اٹھا لیا تھا، کسی کو کوئی اطلاع بھی نہیں دی گئی تھی، لوگوں کے ذریعے یہ تشویش ظاہر کی گئی تھی کہ پولیس انکاؤنٹر کر سکتی ہے، افسوس کہ آج پولیس نے ان کا انکاؤنٹر کر دیا ہے۔ 😓😓😓
حالانکہ اسی جگہ بہرائچ میں اور بھی نہ جانے کتنے مسلمان ہیں جن کو اپنی جان و مال سے ہاتھ دھونا پڑا ہے، مگر اس جانب پولیس کی توجہ بالکل بھی نہیں ہے۔
بابا صدیقی جیسی عظیم شخصیت کا قاتل کھلا گھوم رہا ہے، پولیس کو کسٹدی میں لینے کی اجازت نہیں مل رہی ہے، اور یہاں ایک مسلمان کو ملزم بنا کر جھوٹی خبریں پھیلا کر اسے عدالت میں پیش کرنے سے پہلے ہی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے، جبکہ انکاؤنٹر اس کا کیا جاتا ہے جو پولیس کی پہنچ سے دور ہو، بھاگنے کی کوشش کرتا ہو، ملک کے لیے خطرہ ہو۔

اترپردیش پولیس و سرکار کو معلوم ہونا چاہیے کہ لوگ اندھے بہرے نہیں ہیں، ایک ایک حرکت پہ نظر رکھی جا رہی ہے، اس لیے یکطرفہ کاروائی کے بجائے انصاف کے ساتھ کاروائی کریں۔


اظفر منصور

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H