شہر کانپور میں آزادی کے بعد تعلیم کی شمع روشن کرنے والے الحاج منت اللہ رحمۃ اللہ علیہ
مخلص عالی ہمت دیندار اور صنعت کار بانی و سربراہ دار التعلیم والصنعت (DTS) جاجمؤ، روح رواں رکن مدرسہ جامع الہیات چمن گنج کانپور، بانی و مالک اپر انڈیا ٹینری و آئیڈیل ٹینری، تاحیات رکن مجلسِ انتظامی ندوۃ العلماء
الحاج منت اللہ مرحوم آزادی سے قبل ضلع بلیا سے کانپور آئے اور چمڑے کے کاروبار سے منسلک ہوئے الحاج منت اللہ نے عہد جوانی ہی سے علماء کی صحبت اختیار کی اور اپنی کاروباری مصروفیت کے ساتھ ہی تعلیمی اداروں سے بھی خود کو وابستہ رکھا۔آزادی سے قبل شہر کانپور کے محلہ چمن گنج کی موجودہ حلیم پرائمری مسجد سے ملحق ایک اقامتی مدرسہ جامعہ الہیات“ کے نام سے قائم تھا جس کےآپ ایک اہم رکن تھے۔ آزادی کے حصول کے بعد ادارہ کا شیرازہ بکھر گیا اور جامعہ الہیات بند ہو گیا اور تاریخ کا حصہ ہو گیا، جو ابھی تک کتابوں میں زندہ ہے اور موجودہ لوگوں میں شاید ہی کسی نے اس کو دیکھا ہو، یہ ادارہ مکمل اپنی ایک تاریخ چاہتا ہے جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے
آزادی کے بعد آپ کے کاروبار کو ترقی حاصل ہوئی تو آپ نے شہر کے باہر چھاؤنی سے ملحق جاج مؤ میں زمین خرید کر مدرسہ قائم کیا جس کو ”دار لتعلیم والصنعت" (.D.T.S) کے نام سے موسوم کیا۔ مدرسہ کے تعلیمی نظام و نصاب کو اکابرین ندوۃ العلماء لکھنو کے مشورہ سے طے کیا گیا۔ اور آپ ندوۃ العلماء کی مجلس انتظامیہ کے رکن تھے آپ کے تعلقات علمائے ندوہ اور بالخصوص حضرت مولانا سیّد ابو الحسن علی ندوی ( علی میاں) سے بہت گہرا تھا آپ نے ذاتی طور پر خاموشی کے ساتھ اپنے رفقاء اور اعزہ کے تعاون سے ڈی ٹی ایس کے پلیٹ فارم سے جو تعلیمی خدمات انجام دی ہیں وہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H