Article Image

مولانا محمود مدنی کا حالیہ بیان

https://www.facebook.com/share/v/MDzDZgTdE4Z5a5AW/?mibextid=TrneLp
یہ ہیں ہمارے مولانا محمود مدنی صاحب، ویسے یہ کسی تعارف کے محتاج نہیں مگر پھر بھی آج ان کا تعارف کرانا بہت ضروری ہوگیا ہے، کیونکہ انہیں شاید زعم ہوگیا ہے کہ یہ جمعیت کے دوسرے دھڑ کے ساتھ مسلمانوں کے بھی صدر بن گئے ہیں، حالانکہ موجودہ وقت میں ہندی مسلمانوں نے اسد الدین اویسی صاحب کو متفقہ طور پر اپنا ہیرو تسلیم کر لیا ہے، جو کہ محض سیاسی رہنمائی نہیں بلکہ مذہبی رہنمائی کے لیے بھی ہمہ تن تیار رہتے ہیں، اگر اس میں آپ کو کوئی شک ہو تو ان کی سرگرمیوں کا غیرجانبدارانہ جائزہ لے لیجئے۔
مگر یہ ہمارے مولانا محمود صاحب نے نہ جانے کس خوش فہمی کی بنا کر ایک انٹرویو میں صاف طور پر مسلمانوں کی اس جماعت کو پاگل کہتے پائے گئے ہیں جو کہ آجکل ممبئی میں گستاخ رسول ﷺ کی گرفتاری اور مسلمانوں کے قتل عام پر ابھارنے والے نتیش رانے کے خلاف اسد الدین اویسی و امتیاز جلیل کی ایک آواز پر جمع ہو گئی تھی، کیا محمود مدنی صاحب کا دل نہیں دھڑکا تھا یہ کہتے ہوئے کہ ہم کس بھیڑ کو پاگل دیوانہ اور مجنوں کہہ رہے ہیں، مولانا محمود صاحب نے جس دیدہ دلیری کا مظاہرہ اویسی صاحب کی مخالفت میں کیا ہے کاش اس کا ہلکا سا حکومت کے خلاف بھی مستقل پائداری سے کر لیتے تو آج قوم مسلم ہرگز اس مقام پر نہیں پہنچتی جہاں آج پہنچی ہوئی ہے کہ ہماچل پردیش میں کانگریس کی محبت کی دکان بند ہو گئی، بہرائچ میں مسلمانوں کے 126 مکانوں کو بلڈوز کر کے سپریم کورٹ کے حالیہ فرمان کی دھجیاں اڑائی گئی۔
اگر مولانا محمود مدنی صاحب کے عقیدتمند احباب ہمیں طعن نہ کریں تو بلامبالغہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ مولانا مدنی ایک زرخرید مولوی بن گئے ہیں، ان کی جس طرح جرأت مندانہ پالیسی مسلمانوں کے بیچ رہتی ہے اسی کے برعکس غیروں کے بیچ بھی ہو جاتی ہے۔ بسااوقات ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ کبھی بھی اس بات کو تسلیم نہیں کریں گے کہ مسلمان ہندوستان میں ایک مضبوط و طاقتور قوم کی حیثیت سے ابھریں، کیونکہ ان کا ذہن دوہری پالیسی والا کانگریسی ذہن ہوگیا ہے۔
نوٹ! حقیقت حال کا علم یوں تو اللہ ہی کو ہے مگر ظاہر کے ہم مکلف ہیں اس لیے یہ تبصرہ اسی نظریہ کے تحت دیکھا اور پڑھا جائے۔

اظفر منصور

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H