لَدَی اور لَدُن میں فرق
لدی
یہ اسم جامد ہے ظرف زمان اور مکان دونوں کے لیے آتا ہے یہ مبنی بر سکون ہوتا ہے اور مفعول فیہ بنتا ہے اور جب لدی کی اضافت ایسے اسم کی طرف ہو جو زمانہ پر دلالت کرتا ہو تو یہ ظرف زمان ہوتا ہے اور اگر ایسے اسم کی طرف اضافت ہو جو ظرف مکان پر دلالت کرتا ہو تو یہ ظرف مکان ہوتا ہے اور اس پر جر ( زیر ) نہیں آسکتی۔ اور یہ انتہائے غایت کے لیے آتا ہے۔
لدن
یہ بھی ظرف زمان و مکان دونوں کے لیے آتا ہے مضاف الیہ کے اعتبار سے ہی مکان و زمان ہوتا ہے مبنی بر سکون ہوتا ہے اور مفعول فیہ بنتا ہے اس پر جر آسکتی ہے بخلاف "لدی"کے اس پر جر زیر نہیں آسکتی جیسے ( وعلمناہ من من لدنا ) یہاں من جار کے سبب لدن مجرور ہے جبکہ لدی یہ مجرور ہو ہی نہیں سکتا اور لدن کے لیے مضاف ہونا ضروری ہے خواہ اسم کی طرف مضاف ہو جیسے ( من لدن حکیمٍ)
یا ضمیر کی طرف جیسے ( من لدنا ) یا جملے کی طرف
لدن کی اضافت یاء ضمیر متکلم کی طرف بھی کی جاتی ہے تب نون وقایہ درمیان میں لاتے ہیں جیسے ( لدنِّی ) اور یہ ابتداء غایت کے لیے آتا ہے اور جب یہ ظرف زمان سے پہلے آجائے تو ظرف کو جر اور نصب دونوں دینا جائز ہے جر اس لئیے کے لدن مضاف ہو رہا ہے اور نصب تمییز کی بناء پر
جیسے ( زرتک لدن غدوۃً یا غدوۃٍ ) دونوں جائز ہے ۔
امام سیبویہ اکیڈمی، دیوبند
https://whatsapp.com/channel/0029VaiOiKC7YScxHHOqrH3i
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H