Article Image

◆☜ سلسلہ نمبر (۴۴)

╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮
🌹 مکمل ومدلل مسائلِ نماز 📚
╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯
◆☜ سلسلہ نمبر (۴۴)
◆☜ جماعت کی مختصر فضیلت:
◆☜ جماعت کی فضیلت اور تاکید میں صحیح احادیث اس کثرت سے وارد ہوئی ہیں کہ اگر سب کو ایک جگہ جمع کیا جائے تو ایک بہت بڑی کتاب تیار ہوسکتی ہے۔ ان کے دیکھنے سے قطعاً یہ نتیجہ نکلتاہے کہ جماعت نماز کی تکمیل میں ایک اعلیٰ درجہ کی شرط ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کبھی بھی ترک نہیں فرمایا، یہاں تک کہ حالتِ مرض میں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خود چلنے کی قوت نہیں تھی تو دو آدمیوں کے سہارے سے مسجد میں تشریف لےگئے اور جماعت سے نماز پڑھی۔ تارک جماعت پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت غصہ آتا تھا اور جماعت کے چھوڑ دینے پر سخت سے سخت سزادینے کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جی چاہتاتھا۔
◆☜ بےشبہ شریعت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم میں جماعت کا بہت بڑا اہتمام کیا گیا ہے اور ہونا بھی چاہیے تھا۔ نماز جیسی عبادت کی شان بھی اسی کو چاہتی تھی کہ جس چیز سے اس کی تکمیل ہو وہ بھی اعلیٰ درجہ پر پہونچادی جائے۔
◆☜(۱) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ جماعت کی نماز تنہا نماز سے ستائیس درجے زیادہ ثواب رکھتی ہے۔
[ صحیح بخاری، صحیح مسلم]
◆☜(۲) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تنہا نماز پڑھنے سے ایک آدمی کے ساتھ نماز پڑھنا بہت بہتر ہے اور دو آدمیوں کے ہمراہ اور بھی بہتر ہے اور جس قدر جماعت زیادہ ہوگی اسی قدر اللہ تعالٰی کو پسند ہے۔
[ ابوداؤد]
◆☜(۳) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جتنا وقت نماز کے انتظار میں گزرتاہے وہ سب نماز میں شمار ہوتاہے۔
[ صحیح بخاری]
◆☜ اکثر حنفیہ رحمہم اللہ کے نزدیک جماعت سنتِ مؤکدہ ہے مگر واجب کے حکم میں۔
[ علم الفقہ: ج ۲/ ص ۷۴ مظاہرِ حق: ج ۲/ ص ۵۲، حجۃ اللہ البالغہ ص ۲۹۴]
◆☜(۴) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ”جماعت ترک کرنا چھوڑ دو ورنہ اللہ تعالٰی دلوں پر مہرلگادے گا اور تم ان میں سے ہوجائے گے جن کو اللہ تعالٰی نے غافل قرار دیاہے۔
[ ابن ماجہ مصری :ج ۱ /ص ۲۶۰]
◆☜(۵) ایک حدیث میں رسول کرام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”میرا دل چایتاہے کہ جوانوں کو حکم دوں کہ لکڑیاں جمع کریں پھر میں ان کے یہاں پہونچوں جو بلا عذر اپنے گھروں میں نماز پڑھتے ہیں، انہیں مع گھر والوں کے جلادوں۔
[ ابوداؤد شریف: ج ۱/ ص ۸۸]
◆☜ غور کیجئے! رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم آگ لگادینے کی سزا ان کےلئے تجویز فرماتے ہیں جو نماز تو پڑھتے ہیں مگر مسجد میں نہیں آتے، گھر میں پڑھتے ہیں۔ اب غور فرمایئے کہ ان کی سزا کیا ہوگی جو نماز ہی نہیں پڑھتے۔
[ فتاویٰ رحیمیہ: ج ۱/ ص ۲۱۲]
◆☜ پہلے زمانے کے بزرگ ایک وقت کی جماعت چھوٹ جانے پر اتنی دینی مصیبت سمجھتے تھے کہ سات دن تک ماتم اور سوگ کرتے تھے۔ اور اگر تکبیر اولٰی فوت ہوجاتی تو تین دن تک ماتم کرتے۔
[ احیاء العلوم: ج/ ۱ص ۱۵۱]
◆☜ لہٰذا مسلمانوں پر لازم ہے کہ پانچوں وقت نمازیں جماعت ہی سے ادا کریں اور تکبیرِ اولٰی کا ثواب نہ چھوڑیں۔
[ فتاویٰ رحیمیہ: ج ۱، ص ۲۱۴]
✧═════•❁❀❁•═════✧
📜☜ مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کیلئے ہمارا چینل جوائن کریں

╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮​
⛲⚖ اچھی اورسچی باتیں ⚖⛲
╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯
💕
🍃💕
💕✨💕
🍃💕🍃💕

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H