╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮
🌹 مکمل ومدلل مسائلِ نماز 📚
╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯
◆☜ سلسلہ نمبر (۴۳)
◆☜ جماعت کا بیان:
◆☜ چونکہ جماعت سے نماز پڑھنا واجب یا سنت مؤکدہ ہے اس لئے اس کا ذکر بھی نماز کے واجباب وسنن کے بعد اور مکروہات وغیرہ سے پہلے مناسب معلوم ہاتاہے۔ جماعت کم سے کم دو آدمیوں کے ساتھ مل کر نماز پڑھنے کو کہتے ہیں اس طرح کہ ایک شخص ان میں تابع ہو اور دوسرا متبوع۔ اور تابع اپنی نماز کے صحت وفساد (صحیح وخراب ہونے) کو امام کی نماز پر محمول کردے یوں سمجھنا چاہئے کہ جب کچھ لوگ کسی بادشاہ کے دربار میں حاضر ہوتے ہیں اور سب کا مطلب ایک ہوتا ہے تو کسی ایک کو اپنی طرف سے وکیل کردیتے ہیں۔ اس وکیل کی گفتگو ان سب کی گفتگو سمجھی جاتی ہے۔ متبوع کو امام اور تابع کو مقتدی کہتے ہیں۔ امام کے سوا ایک آدمی کے نماز میں شریک ہوجانے سے جماعت ہوتی ہے خواہ وہ آدمی مرد ہو یا عورت، غلام ہو یا آزاد ہو یا نابالغ بچہ، ہاں جمعہ وغیرہ کی نماز کم ازکم امام کے علاوہ دو آدمیوں کے بغیر جماعت نہیں ہوتی۔
[ بحرالرائق، درمختار، شامی تفصیل کےلئے دیکھئے مکمل ومدلل مسائل نمازِ جمعہ]
◆☜ جماعت کے صحیح ہونے کےلئے یہ بھی ضروری نہیں کہ فرض نماز ہو بلکہ اگر نفل بھی دو آدمی اس طرح ایک دوسرے کے تابع ہوکر پڑھیں تو جماعت ہوجائے گی خواہ امام اور مقتدی دونوں نفل پڑھتے ہو یا مقتدی نفل پڑھتا ہو۔
[ شامی، علم الفقہ: ج ۲/ ص ۷۳، کتاب الفقہ: ج ۱/ ص ۶۴۹]
◆☜ لیکن حنفیہ رحمہم اللہ کے نزدیک نفل کی جماعت دو تین افراد کے ساتھ تو جائز ہے تین سے زائد ہوں تو مکروہ تحریمی ہے۔
[ رفعت قاسمی غفرلہ]
✧═════•❁❀❁•═════✧
📜☜ مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کیلئے ہمارا چینل جوائن کریں
╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮
⛲⚖ اچھی اورسچی باتیں ⚖⛲
╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯
💕
🍃💕
💕✨💕
🍃💕🍃💕
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H