ملفوظات حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
اعمال کا اصل نفع آخرت میں نصیب ہوگا
ارشاد فرمایا کہ انسان کو کام میں لگنا چاہیے، اس کی ضرورت نہیں کہ نفع کا ہونا بھی اس کو معلوم ہو۔ اسی کی ایسی مثال ہے کہ بچہ کم سن ہے اور باپ اس کی طرف سے بنک میں روپیہ جمع کر دے تو وہ بچہ مالک ہوجاوے گا مگر مالک ہونے کے لیے اس کا معلوم ہونا شرط نہیں۔ جب آمدنی تقسیم ہونے لگے گی اس وقت معلوم ہوجاوے گا۔ یہاں تو کام میں لگے رہو، نفع برابر واقع ہو رہا ہے، وہاں دیکھو گے اور تم یہاں ہی نفع کو معلوم کرنا چاہتے ہو تو کیا دنیا کے نفع کے واسطے کام کر رہے ہو جو دنیا میں نفع کے طالب ہو۔ جہاں کے لیے کام کر رہے ہو وہاں اس کا نفع دیکھنا، ان شاء اللہ تعالیٰ خزانہ بھر پور ملے گا۔ یہاں کے نفع کے متلاشی تو کفار ہوتے ہیں جن کو آخرت میں کوئی امید نہیں، ان کی مطلوبہ اور محبوبہ محض دنیا ہی ہے، ان کو آخرت میں کچھ نہ ملے گا۔ اس لئے کفار کی کوشش دنیا کے لیے ہے اور آخرت کے لیے محض معطل اور
مومن اس کے برعکس۔
(آدابِ شیخ و مرید م، صفحہ ۱۵۴)
https://chat.whatsapp.com/FJzf3IUx8dM4t003BnsTEA
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H