یہ کتنا افسوسناک منظر ہے کہ وہی قوم جو علماء کو جہاد کا فتویٰ نہ دینے اور حکمرانوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے نہ ہونے پر مورد الزام ٹھہراتی ہے، آج انہی علماء کی آواز سے غافل ہو چکی ہے۔ کروڑوں مسلمانوں کی آبادی میں، گنتی کے چند لاکھ افراد ہی علماء کی بات کو سننے اور اس پر عمل کرنے کے لئے تیار ہیں۔
اگر کوئی شخص آج بھی یہ سمجھتا ہے کہ علماء دین صرف ذاتی مفادات کی خاطر وقف ترمیمی بل مخالف تحریک چلا رہے ہیں، تو اسے یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ یہ صرف شریعت کے اصولوں کو کمزور کرنے کی سازش نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد مسلمانوں کو اقتصادی طور پر بھی نقصان پہنچانا ہے۔
درحقیقت، جیسے ہی علماء کی طرف سے کوئی آواز اٹھے، ہمیں فوراً بیدار ہو کر اس پر لبیک کہنا چاہیے۔ لیکن آج بدقسمتی یہ ہے کہ بے شمار افراد بے حسی کا شکار ہیں اور یہ سوچ کر کہ کچھ نہیں بدلے گا، اپنے ہاتھ پیچھے کھینچ رہے ہیں۔
سوچیں! روزِ قیامت جب اللہ رب العزت ہم سے یہ سوال کرے گا کہ تم نے شریعت کی حفاظت کے لئے کیا قدم اٹھایا، تو ہم کیا جواب دیں گے؟ کیا ہم اُس دن اللہ کے سامنے نظریں اٹھا سکیں گے؟ کیا ہم اس وقت خود کو بے قصور ثابت کر سکیں گے؟
یہ لمحہ فکریہ ہے، ہمیں اپنے دلوں اور ضمیر کو جھنجھوڑ کر بیدار کرنا ہوگا، علماء کی رہنمائی کو سنجیدگی سے لیں اور اپنے دین اور شریعت کی حفاظت کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں، ورنہ ہماری یہ غفلت دنیا اور آخرت دونوں میں بھاری پڑ سکتی ہے۔
خدارا! اپنے احساس کو بیدار کیجئے اور اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے دین اسلام کی خدمت میں اپنا حصہ ڈالیں۔
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H