Article Image

◆☜ قسط نمبر (۴)

╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮
🌹 احسان 📚
╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯
🌸 قسط نمبر (۴) 🌸
✉️ حسنِ اخلاق مطلوبِ شرعی ہے ✉️


💞 زیربحث آیت؟ اِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُبِالْعَدْلِ 💞

☜📚 حسنِ اخلاق ایک مؤمن کےلئے مطلوب کی حیثیت رکھتا ہے اسی وجہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے
📚 اَللّٰهُمَّ اهْدِنِيْ لأَحْسَنِ الاَخْلاَقِ فَإِنَّهٗ لاَيَهْدِيْ لأَحْسَنِهَا اِلَّا اَنْتَ، وَاصْرِفْ عَنِّيْ سَيِّئَهَا، فَإِنَّهٗ لاَيَصْرِفْ عَنِّيْ سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ 📚
[ صحیح مسلم ۲۰۱ مکارم الاخلاق ۱۴]
◆☜ اے اللہ! مجھے اچھے اخلاق کی توفیق عطا فرمایئے بےشک اچھے اخلاق کی ہدایت آپ ہی کر سکتے ہیں اور برے اخلاق سے مجھے بچایئے کیوں کہ مجھے برے اخلاق سے آپ ہی بچا سکتے ہیں
🌸 ایک روایت میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص نے آکر عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! مجھے یہ بات پسند ہے کہ لوگ (اچھے اخلاق کی وجہ سے) میری تعریف کیا کریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا 🌸
📚 وَمَا يَمْنَعُكَ اَنْ تَعِيْشَ حَمِيْداً وَتَمُوْتَ فَقِيْدًا، وَاِنَّمَا بُعِثْتُ عَلیَ تَمَامِ مَحَاسِنِ الاَخْلاقِ 📚
[ مکارم الاخلاق ۲۳]
◆☜ آخر اس بات سے تمہیں کس نے روکا کہ تمہاری زندگی قابل تعریف گذرے اور تمہارے موت کے بعد تمہیں یاد کیا جائے اور مجھے محاسن اخلاق کے انتہائی درجات لےکر مبعوث کیا گیا ہے
◆☜ مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اچھے اخلاق اپنائے اور ان اخلاق حسنہ کی وجہ سے اس کی تعریف کی جائے اور اس کے مرنے کے بعد لوگ اسے اچھے الفاظ میں یاد کریں تو یہ کوئی بری بات نہیں
◆☜ چنانچہ عبیدبصریؒ سے منقول ہے کہ انہوں نے حضرت زید بن اسلمؒ سے پوچھا کہ ایک آدمی کوئی خیر کا عمل کرتاہے پھر دوسروں کی زبانی اس کا تذکرہ سن کر خوش ہوتاہے تو کیا اس بنا پر اس کا عمل خیر ضائع ہوجائے گا تو حضرت زید بن اسلمؒ نے جواب دیا کہ ایسا نہیں ہے اور آخرکون ایسا شخص ہے جو اپنے بارے میں ناگوار باتوں کو پسند کرتا ہو حتی کہ حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنے بارے میں یہ دعا فرمائی تھی
📚 وَ اجۡعَلۡ لِّیۡ لِسَانَ صِدۡقٍ فِی الۡاٰخِرِیۡنَ 📚
[ سورۃ الشعراء ۸۴]
◆☜ یعنی میرا ذکر خیر آئندہ امتوں میں باقی رکھئے
[ مکارم الاخلاق ۲۳]
◆☜ امام اصمعیؒ فرماتے ہیں کہ میرے دادا جان علی بن اصمعیؒ کی وفات کا وقت جب قریب آیا تو انہوں نے اپنے سب بیٹوں کو جمع کر کے نصیحت فرمائی کہ لوگوں کے ساتھ ایسا برتاؤ رکھو کہ جب تک تم زندہ رہو تو وہ تم سے طبعی لگاؤ رکھیں اور جب تم مرجاؤ تو (تمہاری اچھائیاں یاد کر کے) تم پر رویا کریں
[ مکارم الاخلاق ۴۵]
🌸 ایک عربی شاعر ابوجعفر قرشیؒ فرماتے ہیں 🌸
◆☜ وَكُلُّ الأُمُوْرِ تَزُوْلُ عَنْكَ وَتَنْقَضِيْ ♦️ إِلَّا الشَّنَاءُ فَإِنَّهٗ لَكَ بَاق
◆☜ وَلَوْ أَنَّنِيْ خُيِّرْتُ كُلَّ فَضِيْلَةٍ ♦️ مَا اخْتَرْتُ غَيْرَ مَحَاسِنِ الأَخْلاق
◆☜ ترجمہ:—— تمہارے حوالہ سے ہر بات زائل اور کا لعدم ہوجائے گی سوائے تعریفی کلمات کے کہ وہ باقی رہیں گے اور اگر مجھے ہر فضیلت کے حصول کا اختیار دیا جاتا تو میں اچھے اخلاق کے علاوہ کوئی فضیلت پسند نہ کرتا
◆☜ أُحِبُّ مَكَارِمَ الأَخْلاقِ جَهْدِيْ ♦️ وَأَكْرَهُ أَنْ أَعِيْبَ وَأَنْ أُعَابَا
◆☜ وَأَعْرِضُ عَنْ سِبَابِ النَّاسِ جَهْدِيْ ♦️ وَشَرُّ النَّاسِ مَنْ بَحَثَ السِّبَابَا
◆☜ ترجمہ:—— میں اپنی طاقت بھر اچھے اخلاق کو پسند کرتاہوں اور مجھے کسی پر عیب لگانا بھی ناپسند ہے اور یہ بھی ناپسند ہے کہ مجھ پر عیب لگایا جائے اور میں حتی الوسع لوگوں کو برا بھلا کہنے سے اعراض کرتاہوں اور وہ شخص بدترین ہے جو لوگوں پر بد گوئی کی ٹوہ میں رہے
◆☜ لہٰذا مطلوب شرعی سمجھ کر ایسی ہی قابل تعریف صاف ستھری زندگی گذارنے کی کوشش کرنی چاہئے تاہم یہ ضروری ہے کہ ان اخلاق کی وجہ سے اپنے کو دوسروں سے برتریا دوسروں کو اپنے سے کم تر نہ سمجھے کیوں کہ اگر یہ بات پیدا ہوگئی تو ساری محنت پر پانی پھر جائے گا اور لوگوں کی زبانوں پر آنے والے ظاہری تعریفی کلمات اس کےلئے نفع بخش ثابت نہ ہوں گے اور نہ ایسا شخص حقیقۃً اخلاق حسنہ کا حامل کہلانے کا حق دار ہوگا
✧═════•❁❀❁•═════✧
📜☜ مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کیلئے ہمارا چینل جوائن کریں

╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮​
⛲⚖ اچھی اورسچی باتیں ⚖⛲
╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯
💕
🍃💕
💕✨💕
🍃💕🍃💕

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H