سنوسنو!!
کھانے میں سلیقہ چاہئے
ناصرالدین مظاہری
سلیقہ بہت ضروری ہے،چاہے گفتگومیں ہو،چاہے کھانے پینے میں ہو،چاہے پہننے اوراوڑھنے میں ہوحتیٰ کہ بہت مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ نمازباجماعت کے دوران بھی بعض لوگ پہلو میں ایسے پھنس جاتے ہیں کہ ان کی وجہ سے پوری نماز مکدرہوجاتی ہے،کچھ کوکھجلی پریشان کرتی ہے کچھ کو مخصوص قسم کی عادات پریشان رکھتی ہیں، بہت سے توخواہ مخواہ کھوں کھاں کرکے ماحول کوبگاڑنے کی کامیاب کوشش کرتے ہیں ۔
بات جب سلیقہ کی چل ہی رہی ہے توشروعات کھانے سے کرتاہوں آپ نے بہت سے مواقع پربہت سے پڑھے لکھے، بظاہر تہذیب یافتہ ’’خاندانی‘‘بلکہ ’’اشراف‘‘تک کودیکھاہوگاکہ دسترخوان پروہ ایساٹوٹتے ہیں کہ مانو’’ فوجِ عمر وخالد بر لشکرکفار‘‘ارے بھائی !دسترخوان پرجتنی چیزیں ہیں سب آپ ہی کے لئے ہیں اوریہ توآپ کوپتہ ہی ہوگاکہ دانے دانے پر کھانے والے کانام لکھاہوتاہے یعنی آپ صرف وہی چیزاوراتنی ہی چیزکھائیں گے جتنی آپ کے مقدرمیں قادرمطلق نے لکھ دی ہے توپھریہ اتاؤلاپن بلکہ باؤلاپن سمجھ سے باہر ہے کہ آپ اچھل اچھل کردوسروں کے سامنے سے ٹرے اورڈونگے اپنے سامنے رکھتے رہیں اوراپنے سامنے سے پانی کے جگ ، گلاس وغیرہ دوسروں کے آگے رکھتیرہیں تاکہ خالی جگہ سے کسی اورڈش کوپُرکیاجاسکے۔
ایک دفعہ قصبہ چلکانہ ضلع سہارنپورمیں ایک صاحب کے گھرپرایک تقریب میں شریک تھا،میزبان نے ازراہِ محبت بہت سے صاحبانِ عباوقباکومدعوکیاہواتھا،ان ہی صاحبان قدردان میں ایک صاحب کے کھانے کی حالت اورکیفیت دیکھ کرمجھے ایسالگ رہاتھاکہ یاتویہ شخص کئی دنوں سے بھوکاہے یاپھراس کویہ صفت وراثت میں ملی ہے۔خاندانی لوگ کہیں ایسے کھاتے ہیں ؟وہ توپہلے آپ پہلے آپ کہتے کہتے ٹرینیں چھوڑدیتے ہیں اورایک یہ صاحب ہیں کہ قرب وجوارکاپوراماحول اپنی فوں فاں اورکھوں کھاں سے مکدرکئے ہوئے تھے ،مجال ہے ان کی چشم واشگاف سے کوئی ڈونگا،کوئی طشت کوئی تشتری بچ جائے، جس عجلت اورسرعت سے ان کے دست ودہان چل رہے تھے اس کودیکھ کر محسوس ہورہاتھاکہ یہ ضرورٹرین پکڑکرکہیں جانے والے ہیں لیکن یہ کہہ کرچونکادیاکہ کسی دعوت سے فارغ ہوکریہاں پہنچے ہیں ۔
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے توفرمایاہے کہ اپنے سامنے سے کھاؤ،دوسروں کاخیال رکھو،کم کھاؤ، چبا چبا کرکھاؤ،یعنی رفتاردھیمی رکھولیکن یہاں تومعاملہ ہی برعکس دیکھا۔
شیخ سعدی شیرازی کواللہ تعالیٰ خوب نوازے ،انھوں نے گلستاں میں کچھ ایسے ہی لوگوں کاذکرفرمایاہے کہ ذہین لوگ دیردیرمیں کھاتے ہیں،جوان لوگ اُس وقت تک کھاتے ہیں جب تک دسترخوان نہ اٹھالیاجائے ،اوباش اورموالی تب تک کھاتے ہیں جب تک کسی اورکاکھانادسترخوان پر موجود رہے اوربوڑھے لوگ اس وقت تک کھاتے ہیں جب تک پسینے سے شرابورنہ ہوجائیں ۔ خیرمجھے توشکوہ ہے بے سلیقگی سے ،آپ کی خوراک کم ہویازیادہ کم ازکم دوسروں کے وجود اور دوسرے کے دسترخوان کاخیال اورلحاظ تورکھناہی چاہئے ۔
بعض لوگ خوب جم کر اور دباکر کھائیں گے اور پھر دسترخوان پرہی منہ پھاڑ کر انگلیوں کے ذریعہ دانتوں سے گوشت کے ریشے نکالنا شروع کردیتے ہیں ۔میں نے دیکھاہے کہ بعض لوگ دسترخوان پرہی دانتوں میں خلال کرنے والے سینک سے گوشت کے ریشے نکالناشروع کردیتے ہیں آپ سوچئے اس ریشہ کونوک زبان سے جب باہر پھنیکیں گے تو وہ ریشہ کہاں گرسکتاہے۔واہ جی واہ کیاتمیزسکھائی ہے اورپائی ہے اپنے بڑوں سے۔یہ غلطیاں بڑوں اورخاندانی بزرگوں کی کاہلی وجاہلی کابھی نتیجہ ہوتی ہیں شروع ہی سے اگربچے پرنظر رکھی جائے یاٹوکا ٹوکی کی جاتی رہے توانسان کی اصلاح ہوجاتی ہے ورنہ انسان اورجانورمیں کچھ بھی فرق نہیں رہ جاتا،مثال توبہت خراب ہے لیکن کیاکروں اس کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے، کتے ایک دوسرے کے سامنے سے گوشت اورہڈیاں چھین اورجھپٹ لیتے ہیں، میں خوداپنے بہت سے مشاہدے بیان کرسکتاہوں نام لکھوں گاتوغیبت ہوگی ،نام کااظہارکئے بغیرہی کام چل سکتاہے ،بہت مرتبہ لوگوں نے میری پلیٹ سے ہی بوٹیاں نکال لیں ،بہت مرتبہ میرے سامنے سے اس وقت طشت کھینچ لی گئی جب میری پلیٹ بالکل خالی تھی یعنی اتنا بھی خیال نہیں کیاکہ اس کے سامنے سے طشت کوکھسکانے میں تھوڑی سی تاخیرکرلی جائے۔
اسی لئے میں کوشش کرتاہوں کہ اپنے ہم مزاج یاسلیقہ شعار،تہذیب یافتہ احباب کے پاس محفل میں بیٹھوں ورنہ بصورت دیگرایسی جگہ کا انتخاب کرتاہوں جہاں کوئی اوپرسے گوشت کے ڈونگے نہ گزارے اوردائیں بائیں بھی کچھ فاصلہ بنارہا،مثلاًبالکل گوشہ اورکونے میں بیٹھتاہوں کہ وہاں جانبین سے کچھ نہ کچھ فاصلہ بنارہتاہے۔
اسی طرح اگر آپ کوکوئی چیزپسندہے لیکن دسترخوان پروہ چیزکم ہے جیسے کھیر،جیسے شیر،جیسے حلوہ وغیرہ توآپ کافرض ہے کہ آپ اس حساب سے نکالیں کہ دوسروں کاحق آپ کی طرف منتقل نہ ہونے پائے۔ایک صاحب کو دیکھا ان کوکسی ڈاکٹر نے کچھ پرہیز بتادیا تویہ صاحب پوری محفل میں کھانے کے دوران صرف ’’شیر‘‘ پرہاتھ صاف کرتے رہے تا آنکہ شیر سے شکم سیر ہوگئے اوردوسروں کوحصہ بھی چٹ کرگئے۔ممکن ہے میری باتیں تلخ ہوں لیکن تنہائی میں سوچئے گاضرور۔
(8/ستمبر 2024)
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H