ملفوظاتِ حکیم الامّت مجدد الملّت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
مہمانی کے آداب
ادب ۲۵: جو آدمی تیزی کے ساتھ جا رہا ہو راستہ میں اس کو مصافحہ کے لیے مت روکو کہ شاید اس کا کوئی حرج ہو، اسی طرح اس کو ایسے وقت میں کھڑا کرکے بات مت کرو۔
ادب ۲۶: بعضے آدمی مجلس میں پہنچ کر سب سے الگ الگ مصافحہ کرتے ہیں اگرچہ سب سے تعارف نہ ہو، اس میں بہت وقت صرف ہوتا ہے اور فراغ تک تمام مجلس مشغول اور پریشان رہتی ہے، مناسب یہ ہے کہ جس کے پاس قصد کرکے آئے ہو اس کے مصافحہ پر کفایت کرو، البتہ اگر دوسروں سے بھی تعارف ہو تو مضائقہ نہیں۔
ادب ۲۷: اگر کہیں جائے اور صاحب خانہ سے کچھ حاجت یا فرمائش کرنا ہو، مثلاً کسی بزرگ سے کوئی تبرک (برکت والی چیز) لینا ہو تو ایسے وقت میں اس کو ظاہر کردو اور درخواست کرو کہ اس شخص کو اس کے پورا کرنے کا وقت بھی ملے، بعضے آدمی عین رخصت ہونے کے وقت فرمائش کرتے ہیں تو اس میں صاحب خانہ کو بہت تنگی پیش آتی ہے، وقت تو محدود ہوتا ہے کیونکہ مہمان جانے پر تیار ہے اور ممکن ہے کہ اس محدود وقت کے اندر اس کو مہلت (موقع) نہ ہو کسی کام میں مشغول ہو، پس نہ تو اس کے کام کا حرج گوارا ہے، نہ اس درخواست کا رد کرنا گوارا ہے تو اس سے بہت تنگی پیش آتی ہے۔ تو ایسا کام کرنا جس سے دوسرے شخص کو تنگی ہو روا نہیں (درست نہیں)۔ اور تبرک مانگنے میں اس کا بھی لحاظ رکھو کہ وہ چیز ان بزرگ سے بالکل زائد ہو، ورنہ سہل (آسان) یہ ہے کہ چیز اپنے پاس سے یہ کہہ کر ان کو دے دو کہ آپ اس کا استعمال کرکے ہم کو دیجیے۔
(آداب المعاشرت، صفحہ۱۴)
https://chat.whatsapp.com/FJzf3IUx8dM4t003BnsTEA
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H