ملفوظات تھانویؒ

ملفوظاتِ حکیم الامّت مجدد الملّت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ

مہمانی کے آداب

ادب ۲۲: جو شخص کھانے کے لیے جارہا ہو یا بلایا گیا ہو اس کے ساتھ اس مقام تک مت جاؤ، کیونکہ صاحب خانہ (میزبان) شرما کر کھانے کی تواضع کرتا ہے اور دل اندر سے نہیں چاہتا۔ اور بعضے جلدی قبول کر لیتے ہیں تو صاحب خانہ کی بلا رضا کھانا کھایا، اور اگر قبول نہ کیا ہو تو صاحب خانہ کی سُبکی (رسوائی) ہے، پھر خود صاحب خانہ کا اوّل وہلہ (شروع) میں تردّد، یہ بھی مستقل ایذا ہے۔

ادب ۲۳: جب کسی شخص سے کوئی حاجت پیش کرنا ہو جس کو پہلے بھی ذکر کر چکا ہو، تو دوبارہ پیش کرنے کے وقت بھی پوری بات کہنا چاہیے۔ قرائن پر یا پہلی بات کے بھروسہ پر ناتمام بات نہ کہے ممکن ہے مخاطب کو پہلی بات یاد نہ رہی ہو اور غلط سمجھ جائے یا نہ سمجھنے سے پریشان ہو۔

ادب ۲۴: بعضے آدمی پیچھے بیٹھ کر کھنکارا کرتے ہیں تاکہ کھنکارنے کی آواز سن کر یہ شخص ہم کو دیکھے اور پھر ہم سے بات کرے، سو اس حرکت سے سخت اذیت ہوتی ہے۔ اس سے تو یہی بہتر ہے کہ سامنے آ بیٹھے اور جو کچھ کہنا ہو کہہ دے۔ اور مشغول آدمی کے ساتھ یہ بھی جب کرے کہ سخت ضرورت ہو ورنہ بہتر یہی ہے کہ اس کے فارغ ہونے تک ایسی جگہ بیٹھ جائے کہ اس کو اس کے آنے کی اطلاع بھی نہ ہو، ورنہ اس سے بھی احیاناً (بعض اوقات) پریشان ہو جاتا ہے، پھر جب یہ فارغ ہو جائے پاس آبیٹھے اور جو کچھ کہنا ہو کہہ سن لے۔

(آداب المعاشرت، صفحہ ۱۳,۱۴)
https://chat.whatsapp.com/FXDZV5WeEP8JZrSXXxS0r6

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H