╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮
🌹 عدل واِنصاف 📚
╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯
🌸 قسط نمبر (۲۳) 🌸
✉️ اولاد کے درمیان عدل ✉️
﷽
💞 زیربحث آیت؟ اِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُبِالْعَدْلِ 💞
☜📚 شریعت میں جہاں ہر معاملہ میں عدل کی تعلیم دی گئی ہے وہیں اولاد کے درمیان لین دین میں بھی برابری کرنے کا حکم ہے
◆☜ ایک روایت میں ہے کہ سرور کائنات جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک صحابی تشریف لائے ان کے ایک صاحب زادے دوسری بیوی سے تھے ان کی دوسری بیوی نے ان پر دباؤ ڈالا کہ آپ اپنا غلام ان کے نام کر دیجئے ان کے دیگر اولاد بھی تھی بیوی نے کہا کہ میں ایسے نہیں مانوں گی اس کےلئے رجسڑیشن کرایئے اور اس زمانہ میں رجسڑیشن کیسے ہو؟ کوئی سرکاری عدالتیں تو تھی نہیں کہا کہ پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام کی مجلس میں جاکر حضرت کو گواہ بناؤ کہ ہم نے غلام اس کے نام کر دیا ان صحابی کا نام بشیر تھا اور بچے کا نام نعمان تھا چنانچہ یہ پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خدمت میں بچے کولے کر پہنچ گئے کہاکہ حضرت میں اس کے نام غلام کرنا چاہتاہوں آپ گواہ بن جائیں حضرت نے فرمایا کہ کیا تمہاری اور اولاد بھی ہیں کہا کہ ہاں ہے تو آپ نے فرمایا کہ کیا تم نے دیگر بچوں کو بھی اسی طرح ہبہ کیا ہے تو حضرت بشیر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
📚 اِتَّقُوْاواللّٰهَ وَاعْدِلُوْا فِيْ أَوْلَادِ كُمْ وَفِيْ رِوَايَةٍ فَلاَوأَشْدُ عَلیٰ جُوْرٍ 📚
[ مسلم شریف ۲/ ۳۶ رقم ۲/ ۴۰۵۹ تکملہ فتح الملہم ۲/ ۷۴ تفسیر ابن کثیر ۴۰۶]
◆☜ اللہ سے ڈرو اور اولاد کے درمیان عدل سے کام لو اور (ایک روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا کہ) اور میں ظلم پر گواہ بننا نہیں چاہتا
◆☜ اور علماء نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ اگر زندگی میں اپنے مال کو تقسیم کرنا چاہے تو لڑکوں اور لڑکیوں کو برابر دے یہ نہیں کہ لڑکوں کو زیادہ اور لڑکیوں کو کم بلکہ دونوں کو برابر دینا چاہئے مرنے کے بعد فرق ہے مگر زندگی میں سب برابر ہیں
[ تکملہ فتح الملہم ۲/ ۷۴ فتاویٰ ہندیہ ۴/ ۳۹۱ قاضی خاں علی الہندیہ ۳/ ۲۷۹ شامی زکریا ۸/ ۵۰۲ عمدۃ القاری بیروت ۶/ ۱۴۶]
◆☜ نیز مرنے کے بعد جو لوگ وارث بننے والے ہیں مورث کا ان میں سے کسی کو قصداً محروم کرنے کا ارادہ کرنا بھی شریعت میں ناپسندیدہ ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
📚 مَنْ قَطَعَ مِيْرَاثَ وَارِثِهٖ قَطَعَ اللّٰهُ مِيْرَاثَهٗ مِنَ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ 📚
[ رواہ ابن ماجہ مشکاۃ المصابیح ۱/ ۲۷۳]
◆☜ جو شخص اپنے وارث کو میراث سے محروم کردے تو اللہ تعالٰی قیامت کے دن اس کو جنت کے حصہ سے محروم فرمادیں گے
◆☜ وارث کو محروم کرنے کی شکل یہ ہوسکتی ہے کہ آدمی اپنی جائیداد زندگی ہی میں فروخت کر کے اس کا پیسہ دوسری جگہوں پر لگادے یا کسی اور کو ہبہ کر کے قابض بنادے وغیرہ تو یہ سب باتیں شریعت میں پسندیدہ نہیں ہیں بلکہ جس کا جو حق شریعت میں بنتاہے وہ پہنچانے کی فکر ہونی چاہئے
◆☜ تجربہ یہ بتاتاہے کہ اگر اولاد اور وارثین کے درمیان حقوق کی برابر ادائیگی کی جاتی ہے تو ان کے درمیان اتحاد واتفاق اور خیرخواہی کی فضا قائم رہتی ہے اور جب اس کی رعایت نہیں رکھی جاتی تو والدین کی زندگی ہی سے آپس میں ناچاقی شروع ہوتی ہے اور والدین کے انتقال کے بعد آپسی نزاع کا بڑا سبب بن جاتی ہے
◆☜ اسی طرح باپ کے ترکہ میں بہنوں کا حق حساب لگا کر دینا چاہئے جہیز دینے سے بہن کا حق منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد میں سے ساقط نہیں ہو سکتا عام طور پر بھائیوں کی شرما حضوری میں بہنیں اپنے حق کا مطالبہ نہیں کرتیں تو اس کی وجہ سے ان حق ختم نہیں ہوجاتا اس لئے بھائیوں کو خود آگے بڑھ کر ان کے حقوق ادا کرنے چاہئیں تاکہ آپس میں محبتیں بر قرار رہیں اور خاندانوں اور نسلوں میں جوڑ قائم رہے
✧═════•❁❀❁•═════✧
📜☜ مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کیلئے ہمارا چینل جوائن کریں
╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮
⛲⚖ اچھی اورسچی باتیں ⚖⛲
╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯
💕
🍃💕
💕✨💕
🍃💕🍃💕
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H