ہمارے استاد مولانا اسد اللہ صاحب ہمیں کہا کرتے تھے کہ ہمارے معاشرے میں کہا جاتا ہے کہ فلاں دوست ہے، اس لیے اسے پیسے کم دیتے ہیں، استاد جی فرماتے کہ بھائی صرف آپ کا وہ دوست نہیں، آپ بھی اس کے دوست ہیں۔ لہذا وہ ہی رعایت کیوں کریں؟ آپ اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کیوں نہیں کرتے؟ نہ جاننے والے کو پورے پیسے دیں گے اور جاننے والے کی واٹ لگائیں گے۔ دوسری طرف سے بھی دیکھا گیا ہے کہ جاننے والوں سے پیسے زیادہ مانگے جاتے ہیں، انہیں لوٹا جاتا ہے۔ دونوں طرف خیال کرنے کی ضرورت ہے۔ بیلنس برقرار رکھنے کی بہت ضرورت ہے۔
بہ شکریہ عبد الغنی بن عبد العظیم
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H