Article Image

◆☜ قسط نمبر (۲۱)

╭═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╮
🌹 عدل واِنصاف 📚
╰═✺═༻•❁❀❀❁•༺═✺═╯
🌸 قسط نمبر (۲۱) 🌸
✉️ بیویوں کے درمیان عدل ✉️


💞 زیربحث آیت؟ اِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُبِالْعَدْلِ 💞

☜📚 اسلام میں ضرورت اور تقاضوں کے تحت اگرچہ ایک سے زائد بیویوں سے نکاح کی اجازت دی گئی ہے جو فطرت کے عین مطابق ہے لیکن ساتھ میں یہ بھی شرط لگائی گئی ہے کہ اگر بیویوں کے درمیان عدل اور برابری کے بارے میں اطمینان نہ ہو تو پھر ایک ہی بیوی پر اکتفاء کرنا چاہئے چنانچہ ارشادِخداوندی
📚 اِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تُقۡسِطُوۡا فِی الۡیَتٰمٰی فَانۡکِحُوۡا مَا طَابَ لَکُمۡ مِّنَ النِّسَآءِ مَثۡنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ ۚ فَاِنۡ خِفۡتُمۡ اَلَّا تَعۡدِلُوۡا فَوَاحِدَۃً اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَلَّا تَعُوۡلُوۡا 📚
[ سورۃ النساء ۳]
◆☜ اور اگر تمہیں ڈرہو کہ یتیم لڑکیوں کے حق میں انصاف نہ کرسکو گے تو جو عورتیں تمہیں اچھی لگیں ان سے نکاح کرلو دو دو تین تین اور چار چار اور اگر تمہیں خوف ہوکہ ان بیویوں کے درمیان انصاف نہ کر پاؤگے تو ایک ہی نکاح کر ویا باندی پر اکتفاء کرو یہ زیادہ قریب ہے کہ ایک طرف جھک نہ پڑو
◆☜ بریں بنا رات گذار نے میں نان ونفقہ میں اور رہائش وغیرہ کے انتظامات میں سب بیویوں میں برابری کرنا ضروری ہے
[ شامی ۴/ ۲۸۲ بیروت]
◆☜ اور اگر کوئی شوہر ظاہری حقوق میں قصداً ناانصافی اور نابرابری کا عمل کرے گا تو اگر بیوی نے دل سے معاف نہ کیا تو شوہر کو آخرت میں اس کی سزا بھگتنی ہوگی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
📚 مَنْ كَانَ لَهٗ اِمْرَأْتَانِ فَمَالَ إِلیٰ إِحْدَاهُمَا دُوْنَ الْأُخْریٰ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَشِقُّهٗ مَائِلٌ 📚
[ سنن ابی داؤد رقم ۲۱۳۳ / باب فی القسم بین النساء]
◆☜ جس کی دو بیویاں ہوں پھر وہ ایک کو چھوڑ کر دوسری کی طرف مائل ہوجائے تو وہ قیامت میں اس حالت میں آئے گا کہ اس کے بدن کا ایک حصہ مفلوج ہوگا
◆☜ لہٰذا جو حضرت متعدد بیویاں رکھتے ہیں انہیں حتی الامکان برابری کا خیال رکھنا لازم ہے ورنہ آخرت میں سخت پکڑ کا اندیشہ ہے
◆☜ تاہم یہ بات بھی اپنی جگہ طے شدہ ہے کہ دلی رجحان کے اعتبار سے سب بیویوں سے برابر تعلق نہیں ہوسکتا اس لئے برابری کرنے میں ظاہری معاملات کو معیار بنایا گیا ہے جیسا کہ ارشادِ خداوندی ہے
📚 لَنۡ تَسۡتَطِیۡعُوۡۤا اَنۡ تَعۡدِلُوۡا بَیۡنَ النِّسَآءِ وَ لَوۡ حَرَصۡتُمۡ فَلَا تَمِیۡلُوۡا کُلَّ الۡمَیۡلِ فَتَذَرُوۡہَا کَالۡمُعَلَّقَۃِ 📚
[ سورۃ النساء ۱۲۹]
◆☜ اور تم چاہنے کے باوجود بیویوں کے درمیان پورے طور پر عدل کرنے کی قدرت نہیں رکھتے پس پوری طرح ایک جانب نہ ہو جاؤ کہ اس دوسری بیوی کو ادھر میں لٹکا کر چھوڑ دو
◆☜ اسی بنا پر نبی اکرم علیہ الصلوٰۃ والسلام ازواجِ مطہرات کے درمیان برابری فرما کر ساتھ میں یہ دعا بھی کرتے تھے
📚 اَللّٰهُمَّ هٰذَا قَسْمِيْ فِيْمَا أَمْلِكُ فَلاَ تُؤَا خِذْنِيْ فِيْمَا تَمْلِكُ وَلَا أَمْلِكُ يَعْنِيْ الْقَلْبَ 📚
[ سنن ابی داؤد رقم ۲۱۳۴]
◆☜ اے اللہ! یہ میرا برابری کرنا اُن باتوں میں ہے جو میرے قابو میں ہیں پس آپ اُس چیز کے متعلق میرا مؤاخذہ مت فرمایئے جو آپ کی قدرت میں ہے اس کا مالک نہیں یعنی دلی رجحان
◆☜ پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام کا اسوۂ مبارکہ پوری امت کےلئے بہترین نمونہ ہے اسی کو پیش نظر رکھ بیویوں کے حقوق ادا کرنے چاہئیں اور اپنے جذبات میں بےقابو ہوکر صنفِ نازک کی دل شکنی نہیں کرنی چاہئے یہی ایمان کا تقاضا ہے البتہ اگر کوئی بیوی خود اپنا حق چھوڑدے یا دوسری بیوی کےلئے ایثار کر دے تو اس میں کوئی حرج نہیں جیسا کپ ام المؤمنین سیدتنا حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا نے اپنی باری ام المؤمنین سیدتنا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے حق میں چھوڑ دی تھی
[ سنن ابی داؤد حدیث ۲۱۳۵]
✧═════•❁❀❁•═════✧
📜☜ مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کیلئے ہمارا چینل جوائن کریں

╭•┅═❁♦♥♦❁═┅•╮​
⛲⚖ اچھی اورسچی باتیں ⚖⛲
╰•┅═❁♦♥♦❁═┅•╯
💕
🍃💕
💕✨💕
🍃💕🍃💕

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H