یومِ آزادی سیریز
قسط 1: بھارت کی آزادی کی جدوجہد کا آغاز
1857 کا سال ہندوستان کی تاریخ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا، جسے ہم عام طور پر 'پہلی جنگ آزادی' کے نام سے جانتے ہیں۔ برطانوی راج کے خلاف یہ ایک بڑی بغاوت تھی، جس نے ہندوستانیوں کے دلوں میں آزادی کی چنگاری کو بھڑکا دیا تھا۔ مگر حقیقت میں یہ بغاوت اس جدوجہد کا آغاز نہیں تھی، بلکہ اس سے بھی پہلے آزادی کی تمنائیں دلوں میں پروان چڑھ چکی تھیں۔
ہندوستان ہمیشہ سے ایک آزاد، خود مختار اور ثقافتی طور پر مالا مال ملک رہا ہے۔ صدیوں تک مختلف حکمرانوں نے یہاں حکومت کی، مگر جب برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے اپنے تجارتی مفادات کے تحت ہندوستان کو اپنے قبضے میں لینا شروع کیا، تو حالات یکسر بدل گئے۔ 1757 کی پلاسی کی جنگ اور 1764 کی بکسر کی جنگوں نے برطانوی راج کے قیام کی بنیادیں مضبوط کر دیں۔
ابتدائی مزاحمتیں
برطانوی تسلط کے خلاف مزاحمت کا آغاز فوراً ہو گیا تھا۔ 18ویں صدی میں مختلف ریاستوں نے اپنی آزادی کی حفاظت کے لیے جنگیں لڑیں، جن میں میسور کے ٹیپو سلطان، مرہٹہ سلطنت، اور سکھ حکمران مہاراجہ رنجیت سنگھ نمایاں ہیں۔ ان حکمرانوں کی مزاحمت برطانوی حکمرانی کے خلاف ایک مضبوط دیوار تھی، مگر بدقسمتی سے وہ اپنے مشترکہ مقصد کے لیے متحد نہ ہو سکے۔
1857 کی بغاوت: آزادی کی پہلی چنگاری
1857 کی بغاوت کو برطانوی مورخین نے 'سپاہی بغاوت' کے نام سے جانا، لیکن یہ حقیقت میں عوامی بغاوت تھی۔ اس بغاوت کی بنیادی وجہ برطانوی حکومت کی جانب سے ہندوستانیوں کے مذہبی عقائد اور ثقافتی روایات کی توہین تھی۔ سب سے زیادہ ناراضگی 'اینفیلڈ رائفل' کے کارتوسوں کے استعمال پر ہوئی، جنہیں گائے اور سور کی چربی سے بنایا گیا تھا۔ اس بغاوت کا آغاز میرٹھ سے ہوا، جو جلد ہی دہلی، لکھنؤ، کانپور، جھانسی اور دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔
بغاوت کی ناکامی اور اس کے اسباب
1857 کی بغاوت کو برطانوی حکومت نے سختی سے کچل دیا، مگر یہ ناکامی ہندوستانیوں کے حوصلے پست نہ کر سکی۔ اس بغاوت کی ناکامی کے کئی اسباب تھے، جن میں وسائل کی کمی، حکمت عملی کی کمی، اور مختلف طبقوں کے درمیان اتحاد کا فقدان شامل تھے۔ تاہم، اس بغاوت نے ہندوستانیوں کے دلوں میں آزادی کی جوت جگا دی، جسے مستقبل کے لیڈروں نے ایک تحریک کی شکل دی۔
اہم شخصیات اور تحریکیں
1857 کے بعد ہندوستان میں کئی تحریکیں اور شخصیات اُبھریں، جنہوں نے آزادی کے حصول کو اپنا مقصدِ حیات بنایا۔ رانی لکشمی بائی، تانتیا ٹوپے، اور نانا صاحب جیسے مجاہدین نے اپنی جان کی قربانیاں دے کر آزادی کی تحریک کو زندہ رکھا۔
بغاوت کے اثرات
1857 کی بغاوت نے ہندوستان کی سیاسی اور سماجی صورتحال کو بدل دیا۔ اس بغاوت کے بعد برطانوی حکومت نے براہِ راست حکومت کرنے کا فیصلہ کیا اور ہندوستانی عوام کو غلامی کے شکنجے میں مزید جکڑ دیا۔ مگر اس بغاوت نے ہندوستانیوں کے دلوں میں یہ احساس پختہ کر دیا کہ آزادی کے بغیر ان کی زندگی کا کوئی مقصد نہیں۔ یہ بغاوت ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد کا پہلا سنگ میل ثابت ہوئی۔
اختتامیہ
1857 کی بغاوت نے ہندوستانیوں کے دلوں میں آزادی کی شمع روشن کی، جس نے آنے والے سالوں میں ایک مضبوط تحریک کی شکل اختیار کی۔ یہ بغاوت ایک ناکام کوشش ضرور تھی، مگر اس نے ہندوستانیوں کو یہ سبق دیا کہ ان کی منزل آزادی ہے اور اس کے لیے انہیں متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ اس بغاوت نے آزادی کی جس چنگاری کو بھڑکایا، وہ بعد کے سالوں میں پورے ہندوستان میں پھیل گئی، اور بالآخر 1947 میں ہندوستان نے آزادی حاصل کی۔
یہ پہلی قسط اس بات کا آغاز ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو یہ یاد دلائیں کہ آزادی کا مطلب صرف جسمانی آزادی نہیں، بلکہ ذہنی اور روحانی آزادی بھی ہے۔ اس جدوجہد کا آغاز تو ہو چکا تھا، مگر ابھی سفر باقی تھا۔
تحریر: محمد شاکر
نظر ثانی: اظفر منصور
پلیٹ فارم: اسلامک گیان
واٹساپ چینل جوائن کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H
کتابیں اور مضامین یا آنے والی تمام تاریخی سیریز پڑھنے کے لیے اسلامک گیان ایپ ڈاؤنلوڈ کریں:
https://play.google.com/store/apps/details?id=com.shakirgyan.newmadarsa.learning
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H