Article Image

**حضرت ابو بکرؓ کی سخاوت**

حضرت ابو بکر صدیقؓ کا شمار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے قریبی صحابہ میں ہوتا ہے۔ ان کی سخاوت اور ایمان داری کے بے شمار واقعات ہیں، جو آج بھی لوگوں کے لیے مثال ہیں۔

ایک دن مدینہ میں قحط سالی کا دور تھا اور لوگ بھوک سے پریشان تھے۔ اس وقت حضرت ابو بکرؓ نے اپنے تمام مال و اسباب کو اللہ کی راہ میں دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنی پوری جائیداد کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لاکر پیش کر دیا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو بکرؓ سے پوچھا، "اے ابو بکر! آپ نے اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑا؟" حضرت ابو بکرؓ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، "میں نے ان کے لیے اللہ اور اس کا رسول چھوڑا ہے۔"

یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت خوش ہوئے اور فرمایا، "ابو بکر کی مثال کسی اور کے مال سے نہیں دی جا سکتی۔"

حضرت ابو بکرؓ کی اس سخاوت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ان کو دنیا اور آخرت میں بے شمار نعمتوں سے نوازا۔ ان کی سخاوت اور اللہ پر بھروسہ آج بھی مسلمانوں کے لیے ایک بہترین مثال ہے۔

حوالہ:
یہ واقعہ حضرت ابو بکر صدیقؓ کی سیرت سے لیا گیا ہے، جو مختلف سیرت کی کتابوں اور اسلامی تاریخ کے مستند حوالوں میں موجود ہے، جیسے کہ "سیرت النبی" از ابن ہشام اور "صحیح بخاری"۔

-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H