حضرت عمر بن الخطابؓ کا زمانہ خلافت تھا۔ وہ اپنی انصاف پسندی اور عدل و انصاف کے لیے مشہور تھے۔ ایک دن ایک غریب عورت خلیفہ حضرت عمرؓ کے پاس آئی اور شکایت کی کہ اس کا شوہر اس کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے اور اسے کھانا پینا نہیں دیتا۔
حضرت عمرؓ نے فوراً اس عورت کے شوہر کو بلایا اور اس سے پوچھا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیوں کرتا ہے۔ شوہر نے کہا کہ وہ بہت غریب ہے اور اس کے پاس اپنی بیوی کو کھلانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
حضرت عمرؓ نے اس شخص کو کچھ پیسے دیے اور کہا، "یہ پیسے لے جاؤ اور اپنی بیوی کا خیال رکھو۔ یاد رکھو کہ عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کرنا ہمارا فرض ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوتا ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ نیک سلوک کرتا ہے۔"
حضرت عمرؓ کی اس انصاف پسندی اور رحم دلی سے وہ شخص بہت متاثر ہوا اور اس نے وعدہ کیا کہ آئندہ وہ اپنی بیوی کا خیال رکھے گا اور اس کے ساتھ نیک سلوک کرے گا۔
حوالہ:
یہ کہانی حضرت عمرؓ کی سیرت سے لی گئی ہے، جو تاریخ اسلام میں ان کی عدل و انصاف کی ایک مثال ہے۔ اس کا حوالہ مختلف سیرت کی کتابوں اور اسلامی تاریخ کے مستند حوالوں میں موجود ہے، جیسے کہ "الفاروق" از شبلی نعمانی۔
-----------------------
اب آپ اسلامک گِیان کو واٹس ایپ پر بھی فالو کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو روزانہ اسلامی مضامین اور حالات حاضرہ سے متعلق خبریں ملتی ہیں۔ ہمارے چینل کو فالو کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://whatsapp.com/channel/0029VaT5KTW23n3arm5Fjr3H